- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
آسٹریلیا میں 6 شارک مچھلیوں کو گولی مار دی گئی
پرتھ: آسٹریلیا کے جزیرے ’وہٹ سنڈے‘ میں سیاحوں پر شارک کے حملے کے بعد حکام نے 6 شارک مچھلیوں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کے جزیرے ’وہٹ سنڈے‘ میں 24 گھنٹوں میں دو سیاحوں کو زخمی کرنے پر آسٹریلوی فشریز کے حکام نے جزیرے کے ساحلی علاقوں میں گھومنے والی 6 شارکوں کو ہلاک کردیا جس میں ایک عدد 12 فٹ لمبی شارک بھی شامل ہے۔
آسٹریلوی فشریز نے ڈرم لائن کے ذریعے شارک کو سمندر کے ذریعے باہر نکال کر ٹھکانے لگایا جب کہ مقامی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ شارکوں کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔
ہیومن سوسائٹی آسٹریلیا سمیت جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے شارک مچھلیوں کی ہلاکت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ طریقہ کوئی بھی استعمال کیا گیا ہو لیکن ان کی ہلاکت افسوس ناک عمل ہے۔
جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ شارک کو سمندر سے نکالنے کے لیے بچھائی گئی ڈرم لائنز اب بھی موجود ہیں جس سے دیگر سمندری حیات کو بھی خطرات لاحق ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ شارکوں کی غیرفطری ہلاکت سے ’ایکو سسٹم‘ میں بگاڑ پیدا ہوجائے گا جس سے ماحولیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔