سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

 بدھ 30 جنوری 2019
 نئی جے آئی ٹی نے 30 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے۔

نئی جے آئی ٹی نے 30 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے۔

 لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی نئی جے آئی ٹی کی اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، نئی جے آئی ٹی نے سانحہ کے مدعی جواد حامد سمیت 30 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے۔

عوامی تحریک کے ذرائع کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مدعی جواد حامد سمیت 30 گواہوں کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے ، ہفتے میں چار دن ان کے گواہوں کے بیانات قلمبند کئے جارہے ہیں، ذرائع کے مطابق ان کے گواہوں کو بیانات ریکارڈ کروانے کا مکمل موقع دیا جارہا ہے اور ان پرکسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ڈالاجارہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونیوالے زیادہ ترگواہوں نے سابق ایس پی عمر ورک ، معروف صفدر واہلہ، عبدالرحیم شیرازی اور سلیمان کے خلاف گواہی دی ہے، گواہان نے بیان قلمبند کروایا کہ پولیس افسران نے نہتے لوگوں کا قتل عام کیا گیا۔

ادھرترجمان عوامی تحریک نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نئی جے آئی ٹی نے پہلی بارجائے وقوعہ کا فرانزک سروے کیا ہے ، ٹیم ممبران مسلسل چار روزتک جائے وقوعہ کا مختلف پہلوؤں سے سروے کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں امید ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف ملے گا اور قاتل کیفرکردارتک پہنچیں گے۔

واضع رہے کہ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری بھی نئی جے آئی ٹی کواپنا بیان ریکارڈکرواچکے ہیں اور جے آئی جے آئی ٹی نے سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو طلب کررکھا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔