افغانستان میں طالبان کے دو حملوں میں 19 اہلکار ہلاک

ویب ڈیسک  منگل 31 مارچ 2020
حملے صوبے تخار اور زابل کی چیک پوسٹوں پر کیے گئے، فوٹو : فائل

حملے صوبے تخار اور زابل کی چیک پوسٹوں پر کیے گئے، فوٹو : فائل

کابل: طالبان جنگجوؤں کے دو حملوں میں افغان فوج کے 19 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دو صوبوں تخار اور زابل میں طالبان جنگجوؤں نے فوجی چیک پوسٹوں پر دھاوا بول دیا جس کے دوران دونوں جانب سے فائرنگ کے تبادلے میں مجموعی طور پر 19 اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

یہ خبر پڑھیں : افغانستان ؛ خود کش حملے میں 32 افراد جاں بحق، عبداللہ عبداللہ بال بال بچ گئے

افغان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں حملے کی ذمہ داری طالبان پر عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تخار میں 13 اور زابل میں 6 اہلکار ہلاک ہوئے۔ زابل میں حملہ فوج میں موجود طالبان کے ہمدردوں کی مدد سے کیا گیا۔ حملہ آور جاتے ہوئے افغان فوج کا اسلحہ بھی لے گئے اور 4 فوجی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا۔

یہ خبر پڑھیں : افغانستان میں خود کش دھماکے میں 15 سیکیورٹی اہلکار ہلاک، گورنر محفوظ

دوسری جانب طالبان کی جانب سے ان حملوں پر کسی قسم کا تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے تاہم ان علاقوں میں عملاً طالبان کا تسلط برقرار ہے اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور یہاں کچھ چھوٹے گروہ بھی حکومت کے خلاف برسرپیکار ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : طالبان کا افغان حکومتی ٹیم کے ساتھ مذاکرات سے انکار

واضح رہے کہ 29 فروری کو امریکا اور طالبان کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کے باوجود تاحال افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکا ہے۔ ایک طرف کابل حکومت اور طالبان کے درمیان اختلافات بڑھتے جارہے ہیں تو دوسری طرف سیاسی بحران کی وجہ سے بھی انٹرا افغان مذاکرات تعطل کا شکار ہو رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔