زیادتی کے مجرموں کی جنسی صلاحیت ختم کردینی چاہیے، بشریٰ انصاری

ویب ڈیسک  پير 14 ستمبر 2020
پھانسی تھوڑی دیر کی سزا ہوتی ہے، ایسے افراد کو عبرت کا نشان بنانا چاہیے، بشریٰ انصاری۔ فوٹو انسٹاگرام

پھانسی تھوڑی دیر کی سزا ہوتی ہے، ایسے افراد کو عبرت کا نشان بنانا چاہیے، بشریٰ انصاری۔ فوٹو انسٹاگرام

 کراچی: نامور اداکارہ بشریٰ انصاری کا کہنا ہے کہ زیادتی کے مجرموں کے ہاتھ اور پاؤں توڑ کر ان کی جنسی صلاحیت ختم کردینی چاہیے۔

موٹر وے زیادتی کیس پر نہ صرف پورا ملک سراپا احتجاج ہے بلکہ سول سوسائٹی اور عوام کی جانب سے بھی مطالبہ کیا جارہا ہے کہ ریپ کے مجرموں کو سرے عام پھانسی دی جائے۔ شوبز انڈسٹری میں بھی اس واقعہ پر شدید غم و غصہ پایا جاتاہے اور زیادتی کے مجرمان کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

موٹر وے واقعہ سے متعلق نامور اداکارہ بشریٰ انصاری نے سماجی رابطے کی سائٹ انسٹاگرام پر کہا کہ میں چاہتی ہوں زیادتی کے مجرموں کو زندہ رکھا جائے، انہیں پھانسی نہ دی جائے بلکہ ان کو ہاتھ، پاؤں اور ان اعضاء کے بغیر زندگی گزارنے دی جائے جس سے وہ خواتین کی زندگی کو برباد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کی جنسی صلاحیت ختم کرکے ان کے ہاتھ اور پاؤں کو توڑدینا چاہیے تاکہ دوسروں کے لیے عبرت کا نشان بن جائیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی، 12 ملزمان گرفتار

بشریٰ انصاری نے کہا کہ زیادتی کے مجرموں کو بھی اسی درد کے ساتھ زندہ رہنا چاہیے جو درد ہر روز ریپ کا شکار یا تیزاب سے جلائی گئی خواتین اور وہ والدین (جن کے بچوں کو زیادتی کے بعد ماردیا جاتا ہے) محسوس کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب ملک میں اس وقت تک ہوتا رہے گا جب تک زیادتی کے مجرمان کو ایسی سزائیں نہ دی جائیں کیوں کہ پھانسی تھوڑی دیر کی سزا ہوتی ہے لہذا ان افراد کو ایسی سزا دے کر عبرت کا نشان بنانا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔