سندھ حکومت کی من پسند تعیناتیاں شہر میں سیوریج کا نظام تباہ عوام اذیت کا شکار

سیوریج نظام کی خرابی نے پورے شہر کے انفراسٹرکچر کو تباہ کردیا ہے شہری ہرطرف گٹرابلنے کے باعث سخت اذیت سے دوچار ہیں۔


Staff Reporter October 07, 2020
 شہریوں کی جانب سے سیکڑوں شکایات درج کیے جانے کے باوجود واٹر بورڈ ازالے کیلیے تیار ہی نہیں ،چیف انجینئر سیوریج  10یوم کی چھٹی مناکرآگئے

ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی میں غیر متعلقہ افسران کی اہم عہدوں پر تعیناتی نے شہر قائد کا حلیہ بگاڑ دیا جب کہ ضلع جنوبی کے علاوہ شہر کے دیگر اضلاع میں سیوریج کی ابتر صورتحال کا سامنا ہے۔

واٹربورڈکا شعبہ سیوریج شہر میں سیوریج اوور فلو پرقابو پانے میں ناکام ہوگیا ہے،مون سون بارشوں کے بعد سے تاحال سیوریج اوور فلو کے مسائل حل نہیں ہوسکے سیوریج نظام کی خرابی نے پورے شہر کے انفراسٹرکچر کو تباہ کردیا ہے شہری ہرطرف گٹرابلنے کے باعث سخت اذیت سے دوچار ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف ضلع جنوبی میں سیوریج اوور فلو کی شکایات پر فوری کارروائی کی جارہی ہے جبکہ دیگر اضلاع میں شہریوں کی جانب سے سیکڑوں شکایات درج کیے جانے کے باوجود مذکورہ شکایات ردی کی نذر کی جارہی ہیں، واٹر بورڈ افسران کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ شہر میں سیوریج کی بدترین صورتحال درپیش ہونے کے باوجود چیف انجینئر سیوریج گزشتہ دنوں 10دن کی چھٹی مناکر واپس آئے ہیں۔

واضح رہے کہ چیف انجینئر سیوریج کے عہدے پر تعینات افسر سعید شیخ الیکٹرانک انجینئر ہیں جنھیں حیران کن طور پر سول انجینئر کا چارج دے دیا گیا ہے اور ادارے کے حساس ترین شعبہ سیوریج کا چیف انجینئر بنادیا گیا ہے۔

واٹر بورڈ افسران کا کہنا ہے کہ مبینہ سیاسی بنیاد پر افسران کی اہم عہدوں پر تعیناتیوں سے ایک جانب شہر کا حلیہ بگڑ کر رہ گیا ہے وہی واٹر بورڈ اور حکومت سندھ کی بدنامی ہورہی ہے۔

مقبول خبریں