اردوان نے استعفے کا مطالبہ مسترد کردیا، کرپشن کےپیچھے غیر ملکی طاقتوں کا ہاتھ ہے، ترک وزیراعظم

اے ایف پی / خبر ایجنسیاں  پير 30 دسمبر 2013
  بعض عالمی طاقتیں ترکی کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتیں، صوبہ مانکیا میں جلسے سے خطاب، انقرہ میں حکومت کیخلاف احتجاج جاری۔ فوٹو : فائل

بعض عالمی طاقتیں ترکی کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتیں، صوبہ مانکیا میں جلسے سے خطاب، انقرہ میں حکومت کیخلاف احتجاج جاری۔ فوٹو : فائل

انقرہ: ترک وزیراعظم رجب طیب اردوان نے استعفے کے مطالبہ کو مسترد کر دیا ہے۔

ترکی کے صوبہ مانکیا میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ حکومت کیخلاف کرپشن اسکینڈل کے پیچھے سیاسی مخالفین اور غیر ملکی طاقتوں کا ہاتھ ہے۔ کرپشن اسکینڈل کی وجہ سے 3 وزرا کو مستعفی ہونا پڑا اور انھیں کابینہ میں تبدیلی کرنے پر مجبور کیا گیا۔ وزراء کے استعفے کے بعد کابینہ میں تبدیلی کردی گئی۔ ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترکی ترقی کر رہا ہے اور بعض بین الاقوامی طاقتیں ترکی کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتیں اور ترکی کی مضبوطی پر مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہیں۔

ترک وزیراعظم نے اپوزیشن کی جانب سے ان کے مستعفی ہونے کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ملک کو مزید مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں جس کیلیے وہ اپنا کام جاری رکھیں گے۔دوسری جانب دارالحکومت انقرہ میں حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ قبل ازیںصوبہ مانکیا میں ہزاروں شہریوں نے حکومت کی حمایت میں بھی ریلی نکالی۔ دوسری جانب دارالحکومت انقرہ میں حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ مظاہرین وزیر اعظم اردوان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔