حکومت کا ایک بار پھر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ  

ویب ڈیسک  جمعرات 21 جنوری 2021
ن لیگ حکومت نے بدنیتی پر مبنی کارخانے لگائے، عمر ایوب۔ فوٹو: فائل

ن لیگ حکومت نے بدنیتی پر مبنی کارخانے لگائے، عمر ایوب۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ  کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر توانائی وزیر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے بارودی سرنگیں لگائی جس کا مطلب لازمی ادائیگیاں ہیں، بجلی خرچ کریں یا نہ کریں ادائیگی کرنا ہوتی تھی، 2019 تک 227 ارب کی ادائیگی کرنا تھی جب کہ 2023 تک یہ لازمی ادائیگیاں 1455 ارب روپے ہو جائیں گی، مسلم لیگ (ن) نے دانستہ طور پر بدنیتی کے تحت یہ سارے معاہدے کیے اور کارخانے لگائے، یہ صورتحال ہمیں ورثے میں ملی۔

وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ کورونا کے دور میں آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود 473 ارب کی سبسڈی دی گئی، مشکل ترین دور میں پاور سیکٹر کو سبسڈی دی گئی تاہم اب ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنے جارہے ہیں، اضافے کے لیے نیپرا میں درخواست دے رہے ہیں جب کہ ن لیگ کے غلط فیصلوں کی وجہ سے یہ اضافہ کئی گنا زیادہ بنتا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بجلی کی قیمت میں 1 روپے 6 پیسے فی یونٹ کا مزید اضافہ

وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ معیشت کے تناظر میں بجلی پر بات کرنا چاہتا ہوں، چند ماہ سے معیشت کے حوالے سے اچھی خبریں آرہی ہیں اور معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، برآمدات اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے، مسلم لیگ (ن) کے فیصلوں کی روشنی میں 9 روپے فی یونٹ اضافہ کرنا لازمی تھا تاہم پی ٹی آئی نے ایسا نہیں کیا۔

واضح رہے کہ رواں ماہ ہی حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں 1 روپے 6 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا تھا، نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے، جس کے تحت اکتوبرکے لئے 29 پیسے اورنومبر کے لئے76 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔