گھریلو صارفین، پاورسیکٹر اور برآمدی صنعتوں کو بلاتعطل گیس فراہم کی جائے گی، وزارت توانائی

اسٹاف رپورٹر  منگل 29 جون 2021
طلب کو پورا کرنے کے لیے فرنس آئل اور ڈیزل سے بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ جب کہ پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی بڑھادی ہے۔(فوٹو:فائل)

طلب کو پورا کرنے کے لیے فرنس آئل اور ڈیزل سے بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ جب کہ پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی بڑھادی ہے۔(فوٹو:فائل)

 اسلام آباد: وزارت توانائی نے گیس کی پیداوری کمپنیوں کو کم سے کم وقت میں گیس کی پیداوار بڑھانے اور پی ایس او کو پاور سیکٹر کےلیے تیل کی فراہمی بڑھانے کے احکامات دے دیےہیں۔

وزارت توانائی  کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے فرنس آئل اور ڈیزل سے بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے گیس پیداوار بڑھانے سے متعلق ریفائنریز کو ہدایات جاری کردی گئیں ہیں، جب کہ پاور پلانٹس کو مقامی گیس کی فراہمی معمول سے بڑھادی ہے۔ جب کہ گیس کی پیداوری کمپنیوں کو کم سے کم وقت میں گیس کی پیداوار بڑھانے اور پی ایس او کو پاور سیکٹر کو تیل کی فراہمی بڑھانے کے احکامات بھی دے دیے گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق 25 جولائی سےپہلے پہلے ایل ایس ایف او کے دو اور 31 جولائی سے پہلے فرنس آئل کے دو کارگوز پاکستان پہنچ جائیں گے جب کہ پی ایس او نے لوسلفر فرنس آئل کے دو کارگوزکے لیے ٹینڈرز دے دیے ہیں۔

ترجمان نے کہا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن نے ایل این کے بحران پر قابو پانےکے لیے منصوبہ تیار کرلیا ہے جس کے تحت پہلے ایل این جی ٹرمینل کی بندش کے دوران دوسرا ٹرمینل 600 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کرے گا۔ اور چار جولائی تک دونوں ٹرمینلز سے گیس کی فراہمی 824 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ جائے گی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پانچ جولائی سے ایل این جی کا پہلا ٹرمینل گیس کی فراہمی شروع کردے گا، اور پانچ جولائی کو دونوں ٹرمینلزسے 1152 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جائے گی۔

ترجمان نے بتایا کہ گیس کی قلت کے دورانیے میں گھریلو صارفین، کمرشل اور پاورسیکٹر اور برآمدی صنعتوں کو بلاتعطل گیس فراہم کی جائے گی۔  جب کہ گیس شارٹ فال سے نمٹںے کے لیے سی این جی اورسیمنٹ سیکٹر کو محدود گیس فراہم کی جارہی ہے۔ نان ایکسپورٹ انڈسٹری کو گیس کی فراہمی محدود کردی گئی ہے اور گیس قلت سے بچنے کے لیے اضافی مقامی گیس سسٹم میں شامل کی جارہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔