- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی میں 180 سال پرانی عمارت کا زینہ زمین بوس، پھنسے رہائشیوں کو بچالیا گیا
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ دوسرا میچ آج کھیلا جائے گا! ٹیم میں 2 تبدیلیاں متوقع
- اگلے ماہ پیرس کیلیے پروازیں چلانے کیلیے تیار، ترجمان پی آئی اے
برطانوی وزیراعظم 10 بلین ٹری منصوبے پر عمران خان کے معترف
لندن / اقوام متحدہ: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے 10 بلین ٹری پراجیکٹ کو ایک مثال قرار دیتے ہوئے دنیا بھر کے راہنماؤں سے ان کی پیروی کی اپیل کی ہے۔
بورس جانسن نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران وزیراعظم پاکستان عمران خان کے 10 بلین ٹری پراجیکٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم برطانیہ میں لاکھوں درخت لگانے جارہے ہیں لیکن ہم محض ایک ملک ہیں، میں ہر ایک کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ عمران خان کی مثال کو مشعل راہ بنائے، عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے سے متعلق اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ اوسط عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم رکھنے، صدی کے وسط تک کاربن اخراج صفر تک لانے ، تمام ممالک کو 2030 تک کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی کے لئے کوئلے، کاروں ، کیش اور درختوں کے حوالے سے اقدامات کے عزم ، ترقی پذیر ممالک کے لئے 2040اور ترقی یافتہ ممالک کے 2030تک کوئلے کا استعمال ختم کرنے، چین میں کوئلے کے استعمال کے مرحلہ وار خاتمے، دنیا بھر میں 2040 تک کاربن فیول کے بغیر چلنے والی گاڑیوں کی فروخت ، ہر ملک کی طرف سے کاربن گیسوں کے اخراج میں 68فیصد تک کمی لانے، 2030 تک درختوں کی کٹائی ، اس سے ہونے والے نقصان اور حیاتیاتی تنوع کو روکنے کے لئے موثر اقدامات کریں۔
بورس جانسن نے گلاسگومیں اقوام متحدہ کے موسمیاتی مذاکرات کو انسانیت کے لیے آخری موقع قرار دیدیا،جنرل اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے ناقابل تلافی نقصان سے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ کرہ ارض کو “ناقابل تقسیم کھلونا” نہ سمجھا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔