بلدیہ عظمیٰ کے اسپتالوں میں مریضوں کو خوراک کی فراہمی بھی بند

مریضوں ک کھانے کی مد میں 2 کروڑاورادویہ فراہم کرنیوالی کمپنیوں کو20 کروڑ روپےکی ادائیگیاں واجب الادا ہیں،اسپتال سربراہ


Staff Reporter February 09, 2014
اسپتالوں میں ادویہ اور مریضوں کو خوراک کی فراہمی بند کرنے سے غریبوںکو حصول علاج میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے، ذرائع

بلدیہ عظمی کراچی کے ماتحت چلنے والے اسپتالوں میں ادویہ کے بعد مریضوں کوخوراک کی فراہمی بھی بندکردی گئی۔

گزشتہ ایک ہفتے سے بلدیہ کے اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کودی جانیوالی کھانے کی سہولتیں ختم کردی گئی جس کے بعد سرکاری اسپتال برائے نام رہ گئے ، سرکاری اسپتالوں میں ادویہ کی فراہمی گزشتہ کئی ماہ سے بند ہے، تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت اندرون سندھ میں جہاں محکمہ صحت کے ماتحت چلنے والے اسپتال مخدوش ہیں وہاں بلدیہ عظمی کے ماتحت چلنے والے اسپتالوں میں بھی مریضوں سے سہولتیں چھینی جارہی ہیں، معلوم ہوا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کے اسپتالوں عباسی شہید اسپتال، سوبھراج میٹرنٹی ہومز سمیت دیگر اسپتالوں اور میٹرنٹی ہومزمیں زیر علاج مریضوں اور مریضاؤں کو دی جانیوالی کھانے کی سہولت ختم کردی۔

 photo 7_zps6f631aac.jpg

سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو کھانا سرکار فراہم کرتی ہے جس کیلیے اسپتالوں کو سالانہ بجٹ بھی فراہم کیاجاتا ہے،اسپتالوںکی انتظامیہ کے سربراہوںکا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کو اسپتالوں میں زیر علاج مریضوںکے کھانے کیلیے2کروڑ جبکہ ادویہ فراہم کرنیوالی کمپنیوں کو 20 کروڑ روپے کی ادائیگیاں واجب الادا ہیں لیکن مالی بحران کی وجہ سے یہ ادائیگیاں نہیں کی جا سکیں جس کی وجہ سے مقامی ٹھیکیداروں نے ادویہ کی سپلائی اورمریضوں کو فراہم کیے جانیوالے کھانے کی فراہمی بند کردی، بلدیہ عظمیٰ کے ان اسپتالوں میں ادویہ اور مریضوں کو خوراک کی فراہمی بند کرنے سے غریبوںکوحصول علاج میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

مقبول خبریں