پی ٹی آئی کارکنان پر تشدد کرنے والے پولیس افسران کی بہتر جگہ پر تعیناتی کا انکشاف

نعمان شیخ  ہفتہ 20 اگست 2022
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

 لاہور: پنجاب پولیس کی جانب سے 25 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کی لانگ مارچ کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے والے افسران کو بہتر جگہ تعینات کرکے مبینہ طور پر صوبائی وزارت داخلہ کو اندھیرے میں رکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔  

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما اور وزیر داخلہ ہاشم ڈوگرنے 25 مئی کے واقعہ میں شریک ایس پیز کے خلاف کارروائی کا دعوی کیا تھا جبکہ پنجاب پولیس پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے والے صرف رینکر افسران کے خلاف کارروائی تک محدود رہی۔

فراہم کردہ معلومات کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما جسٹس (ر) ناصرہ اقبال کے گھر ایس پی ماڈل ٹاون نےچھاپہ مارا تھا جس کے بعد آئی جی پنجاب نے ایس پی ماڈل ٹاون وقار عظیم کو ایس پی صدر گجرانوالہ تعینات کردیا۔

علاوہ ازیں ایس پی انوسٹی گیشن اقبال ٹاون نے  پی ٹی آئی رہنما میاں اسلم اقبال کے گھر چھاپہ مارا جنہیں آئی جی پنجاب نے ایس پی انوسٹی گیشن اقبال ٹاون رضوان طارق کو ایس پی سول لائنز گجرانوالہ تعینات کردیا۔

اسی طرح ایس پی سٹی اخلاق اللہ نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو شہر سے باہر جانے پرروکا اور ایس پی سٹی نے داتا دربار سے آزادی فلائی اوور تک لانگ مارچ روکنے کو لیڈ کیا جبکہ آئی جی نے ایس پی سٹی اخلاق اللہ کو ایس پی انوسٹی گیشن سرگودھا تعینات کردیا گیا۔  اسی طرح دو بااثر ایس پیز کو آئی جی پنجاب نے تبدیل بھی نہیں کیا۔

پولیس حکام کے مطابق 25 مئی کے واقعات میں ملوث ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز کو کلوز کیا گیا، ایس ڈی پی اوز کو فیلڈ پوسٹنگ سے دفاتر میں تعیناتیاں دے دی گئیں اور آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے کاغذی جمع تفریق سے وزیر داخلہ کو کاروائی کی رپورٹ دے دی جس کے بعد وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے بھی ایس پیز اور ڈی ایس پیز سمیت دیگر پولیس افسران کو ہٹانے کے بیانات بھی جاری کر دیے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔