دیرینہ مطالبے پر ٹویٹر نے ’ایڈٹ‘ کا بٹن پیش کردیا

ویب ڈیسک  پير 5 ستمبر 2022
دیرینہ اصرار پر ٹیوٹر نے پوسٹ ہونے کے بعد بھی ایڈٹ بٹن پیش کردیا ہے۔ فوٹو: فائل

دیرینہ اصرار پر ٹیوٹر نے پوسٹ ہونے کے بعد بھی ایڈٹ بٹن پیش کردیا ہے۔ فوٹو: فائل

سان فرانسسكو: ٹویٹر نے عوام کے دیرینہ اصرار پر ٹویٹ شدہ پیغامات کو نصف گھنٹے تک ایڈٹ کرنے کی سہولت فراہم کردی ہے۔ ٹویٹر نے باضابطہ طور پر یکم ستمبر کو اس کا اعلان کیا ہے تاہم 5 ڈالرماہانہ پر یہ سروس صرف ان صارفین کو دی جائے گی جن کے اکاؤنٹ پر تصدیق کا نیلا نشان موجود ہوگا۔

اسی سال اپریل میں ٹویٹر نے اس سہولت کا اعلان کیا تھا۔ جمعرات کو ٹویٹرکی کنزیومر سروسز کے جنرل مینیجر جے سلیوان نے اپنی ایک پوسٹ میں اس کی تصدیق کردی ہے۔ 2020 میں اس وقت ٹویٹر کے سی ای او جیک ڈورسے نے کہا تھا کہ شاید وہ ایڈٹ کی سہولت کبھی پیش نہیں کریں گے کیونکہ اس سے غلط معلومات پھیل سکتی ہیں۔

ٹیکنالوجی کے بعض ماہرین نے کہا ہے کہ ’ایڈٹ ٹویٹ‘ کی بدولت دوسرے بھی اسے ایڈٹ کرسکیں گے اور اصل بات کچھ کی کچھ ہوسکتی ہے۔ لیکن ان سب کے باوجود اب ایڈٹ بٹن پیش کردیا گیا ہے جو پوسٹ ہونے کے 30 منٹ بعد بھی قابلِ عمل ہوتا ہے۔ تاہم ہر ٹویٹ کو محدود مرتبہ ہی ایڈٹ کیا جاسکتا ہے۔

یکم ستمبر کو ٹویٹر نے اس کا لائیو مظاہرہ بھی کیا ہے۔ ایڈٹ کا آپشن آن ہوتے ہی پنسل اور ایڈٹ ٹویٹ کا بٹن دکھائی دیتا ہے۔ اس سے قبل ٹویٹر نے اپنے اسٹاف کے لیے یہ آپشن پیش کیا تھا۔ اب یہ بلو نشان والے سبسکرائبر کے لیے پیش کی جارہی ہے۔

تبدیل شدہ ٹویٹ ایک آئکن، ٹائم اسٹیمپ اور لیبل کے ساتھ ظاہر ہوگی اور پڑھنے والا اسے اچھی طرح سمجھ سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔