احتجاج کی حمایت کرنے پر ایران کی ایک اور مشہور اداکارہ ترانہ علیدوستی گرفتار

ویب ڈیسک  پير 19 دسمبر 2022
(اسکرین شاٹ)

(اسکرین شاٹ)

تہران: ایرانی حکام نے  متنازعے بیانات جاری کرنے پر مشہور اداکارہ ترانہ علیدوستی کو گرفتار کر لیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی  حکام نے ملک کی مشہور اداکارہ ترانہ علیدوستی کو حراست میں لے لیا، اداکارہ پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ملک میں جاری احتجاج کے بارے میں گمراہ کُن باتیں پھیلا رہی ہیں۔

ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ آسکر ایوارڈ جیتنے والی فلم ’دی سیلزمین‘ اسٹار ترانہ کو انسٹاگرام پر کی گئی ایک پوسٹ کے ایک ہفتے بعد حراست میں لیا گیا۔

اداکارہ نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں اُس شخص سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا جس کو ایرانی حکام نے احتجاج میں حصہ لینے پر گزشتہ ہفتے پھانسی دی تھی۔

Taraneh Alidoosti, Leading Iranian Actress, Reportedly Detained Over Social  Media Posts – Deadline

اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں کیپشن دیا تھا کہ ’اُس کا نام محسن شیکاری تھا۔ ہر وہ بین الاقوامی تنظیم جو اس خون خرابے کو دیکھ کر اقدام نہیں کرتی وہ انسانیت کے لیے ایک دھبہ ہے‘۔

ایرانی حکام نے محسن شیکاری کو 9 دسمبر کو اس الزام میں پھانسی دی تھی کہ وہ تہران کی ایک گلی کو احتجاج کے دوران بند کرنے اور سکیورٹی فورس کے ایک اہلکار پر چھرے سے حملہ کرنے میں ملوث تھے۔

واضح رہے کہ ایران میں 22 سالہ طالبہ مہسا امینی  کو مکمل حجاب نہ لینے پر اخلاقی پولیس  کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھاجوکہ پولیس  حراست میں  جان گنوا بیٹھی تھی جسکے بعد سے تاحال پورے ایران میں احتجاج جاری ہے۔

یاد رہے کہ ستمبر سے جاری احتجاج کے دوران ایران میں اب تک کم از کم 495 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔