- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
شہد کی مکھیاں اپنے بچوں کو رقص سکھاتی ہیں
سان ڈیاگو: ہم جانتے ہیں کہ مکھیاں جب باغ میں جاکر واپس آتی ہیں تو چھتے کے پاس 8 کی شکل میں رقص کرتی ہیں جس سے وہ رس سے بھرے پھول کی نشاندہی کرتی ہے۔ تاہم بچہ مکھیاں ڈانس کا یہ عمل اپنے بڑی بوڑھی مکھیوں سے سیکھتی ہیں۔
مکھیوں کا رقص ان کے لیے بہت کام آتا ہے۔ اس سے وہ نہ صرف پھولوں کا رخ، فاصلہ اور دیگر تفصیلات ظاہر کرتی ہیں بلکہ رس کے لذیذ ہونے کی اطلاع بھی دیتی ہیں۔ اب ’سائنس‘ نامی جرنل میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق مکھیاں پیدائشی طور پر رقص نہیں جانتیں بلکہ بچہ مکھیاں پہلے شہد کی بڑی مکھیوں کو دیکھ کر ناچ کے ہنرسیکھتی ہیں۔
جامعہ کیلیفورنیا، سان ڈیاگو کے پروفیسرجیمز سی نائہی نے اپنے مقالے میں لکھا ہے کہ غلطیوں سے بچنے کے لیے نئی مکھیاں اپنے بڑوں سے سیکھتی ہیں۔ اگرچہ سماجی طور پر سیکھنے کا یہ عمل بڑے دماغ والے جانوروں مثلاً بندروں اور پرندوں میں دیکھا جاسکتا ہے۔ اگرچہ مکھیوں کا دماغ چھوٹا ہوتا ہے لیکن ساتھ ملکر وہ غیرمعمولی کام انجام دیتی ہیں۔ جن میں رقص جیسا پیچیدہ عمل بھی شامل ہے۔
سائنسدانوں نے یورپی شہد کی مکھیوں کی دس کالونیوں یا چھتوں کا جائزہ لیا اور دیکھا کہ چھتے میں بڑی عمر کی مکھیاں ناچ رہی ہیں اور چھوٹی مکھیاں انہیں دیکھ رہی ہیں۔ کبھی وہ آگےاور پیچھے حرکت کرتی ہیں تو کبھی چلتے ہوئے 8 کا ہندسہ بناتی ہیں۔ اس سے وہ بتاتی ہے کہ کس رخ پر اڑنا ہےجبکہ دائرے کی گنتی سے ظاہر ہوتا ہے رس کا ذخیرہ کتنی دور ہے۔
ماہرین نے دیکھا کہ دس روز کی عمر والی شہد کی مکھیاں بڑی مکھیوں سے رقص سیکھتی ہیں اور اس کے بعد خود رقص کی ماہر بن جاتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔