- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- دعائیہ تقریب پر مقدمہ؛ علیمہ خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- سی او او کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا
- ’’شاہین آفریدی نے رضوان کو ٹی20 کرکٹ کا بریڈ مین قرار دے دیا‘‘
- ’’بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں‘‘
- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
- مینگروو کو مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے خطرہ لاحق
- ویڈیو کانفرنس کے دوران اپنا چہرہ دیکھنا ذہنی تکان کا سبب بنتا ہے، تحقیق
- بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
- سندھ اور بلوچستان میں گیس و خام تیل کی پیداوار میں اضافہ
- چین کی موبائل فون کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان
- آرمی چیف اور ایرانی صدر کی اہم ملاقات، سرحدی سلامتی اور علاقائی امن پر تبادلہ خیال
- اب کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں آئے گی بلکہ لوگوں کو ٹیکس دینا ہوگا، وزیر خزانہ
- شنگھائی الیکٹرک کمپنی نے کے الیکٹرک کے حصص خریدنے کی پیشکش واپس لے لی
- بھارتی ہٹ دھرمی؛ پاکستانی زائرین امیرخسرو کے عرس میں شرکت کیلیے ویزا کے منتظر
- پاک ایران صدور کی ملاقات، غزہ کیلئے بین الاقوامی کوششیں تیز کرنے پر زور
- پاکستان اور ایران کا دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا اصولی فیصلہ
ماسکو نے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی پر ’امریکی مؤقف‘ کو مسترد کردیا
ماسکو:
روس نے امریکی صدر جوبائیڈن کی تنقید کو مسترد کردیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ماسکو بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کا منصوبہ بنا رہا ہے، روس نے کہا کہ واشنگٹن نے کئی دہائیوں سے ایسے ہی جوہری ہتھیار یورپ میں تعینات کیے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق روس نے کہا کہ وہ سوویت یونین کے 1991 کے زوال کے بعد اپنی سرحدوں کے باہر اس طرح کے ہتھیاروں کی پہلی تعیناتی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے جبکہ بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ ہتھیار پہلے ہی منتقل ہو رہے ہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ان کے پاس اطلاعات ہیں کہ روس بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے روسی جوہری تعیناتی کے منصوبے کی مذمت کی ہے۔
امریکہ میں روس کے سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا کہ یہ روس اور بیلاروس کا خودمختار حق ہے کہ وہ اپنے تحفظ کو یقینی بنائیں، ہم جو اقدامات اٹھاتے ہیں وہ ہماری بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں سے پوری طرح مطابقت رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔