کراچی:
گھگھر پھاٹک بمبو گوٹھ کے قریب گھر سے میاں بیوی اور کمسن بیٹے کی لاشیں ملی ہیں، پولیس کے مطابق مقتولین کا آبائی تعلق بلوچستان کے ڈسٹرکٹ لسبیلہ سے تھا، مقتولین کو پسند کی شادی کرنے پرقتل کیا گیا، واردات میں مقتولہ سکینہ کا بھائی اور دیگر ملزمان ملوث ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسٹیل ٹاؤن تھانے کے علاقے گھگھر پھاٹک بمبو گوٹھ کے قریب گھر سے کمسن بچے سمیت بچے 3 افراد کی لاشیں ملی ہیں جنہیں بے دری سے تیزدھارآلہ کی مدد سے قتل کیا گیا۔
لاشیں ملنے کی اطلاع پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جبکہ علاقہ مکین بھی کثیر تعداد میں موقع پر جمع ہوگئے۔ پولیس نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو موقع پر طلب کرلیا جبکہ مقتولین کی لاش قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کردی گئیں۔
مقتولین میں 45 سالہ عبدالمجید، اس کی بیوی 40 سالہ سکینہ اور 6 سالہ بیٹے عبدالنبی شامل ہیں، مقتولین کا آبائی تعلق بلوچستان کے ڈسٹرکٹ لسبیلہ سے تھا۔
ایس ایچ او اسٹیل ٹاؤن اسلم بلو نے بتایا کہ مقتولین کو رات گئے کسی وقت گھر کی چاردیواری کے اندر کلہاڑی کے وار کرکے قتل کیا گیا، پولیس کو واقعے کی اطلاع بدھ کی دوپہر موصول ہوئی۔
انھوں نے بتایا کہ مقتولین کو پسند کی شادی پر قتل کیا گیا، اندازہ ہے کہ مقتولین میاں بیوی نے 7 سے 8 سال قبل پسند کی شادی کی ہوگی جبکہ مقتولین گزشتہ 8 ماہ سے اس گھر میں مقیم تھے مقتول عبدالمجید محنت مزدوری کرتا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ لرزہ خیز تہرے قتل کی واردات میں مقتولہ سکینہ کا بھائی اور دیگر ملزمان ملوث ہیں کیونکہ مقتولہ کے بھائی نے مقتول عبدالمجید کے بھائی کو اطلاع دی کہ انھوں نے میاں بیوی سمیت اور بچے کو قتل کردیا ہے جا کرلاشیں اٹھالو اور تدفین کا بندوبست کرلو۔
ایس ایچ اونے بتایا کہ پولیس کو جائے وقوع سے آلہ قتل 2 کلہاڑیاں سمیت دیگر شواہد ملے ہیں اور شواہد کی روشنی میں تہرے قتل کی لزرہ خیز واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے، قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کی کوشش کی جا رہی ہیں۔
دریں اثنا وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے پولیس کو واقعہ کی انکوائری کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے رپورٹ پیش کی جائے، واردات کی ہر زاویے سے تحقیقات کی جائے۔