اسلام آباد میں فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ معطل، پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کا نوٹیفکیشن بحال

جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے احکامات جاری کیے


ویب ڈیسک October 22, 2025

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں چار ماہ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کردیا، اسلام آباد میں پراپرٹی ٹیکس میں اضافے اور بعض نئے علاقوں میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ سے متعلق میونسپل کارپوریشن اسلام آباد کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دینے کا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے نوٹی فکیشن بحال کردیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس راجہ انعام امین منہاس پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جسٹس محسن اختر کیانی کے سنگل بینچ کے فیصلے کیخلاف میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کی انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔

ایم سی آئی کے وکیل کاشف ملک ایڈوکیٹ کے ذریعے وفاقی دارالحکومت میں پراپرٹی ٹیکس سے متعلق سنگل بینچ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ سنگل بینچ نے اسلام آباد میں پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کے خلاف منیر چودھری اور احمد حسن رانا  کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے پراپرٹی ٹیکس میں اضافے اور بعض نئے علاقوں میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ سے متعلق میٹروپولیٹن کارپوریشن کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا تھا۔

درخواست گزاروں نے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی جانب سے 23 جنوری 2024ء کے نوٹی فکیشن کو چیلنج کیا تھا۔ ایم سی آئی کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ 23جنوری 2024ء کا نوٹی فکیشن گزٹ میں شائع نہیں ہوا، وہ محض ڈرافٹ نوٹی فکیشن تھا۔

سنگل بینچ نے اپنے فیصلے میں 120 روز میں اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کرانے کی ہدایت بھی کی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈویژن بینچ نے ایم سی آئی کی انٹرا کورٹ اپیل پر پراپرٹی ٹیکس میں اضافے سے متعلق ایم سی آئی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دینے اور بلدیاتی انتخابات 4 ماہ میں کروانے کا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور سماعت ملتوی کردی۔

مقبول خبریں