وفاق نے طبی عملے کوہیلتھ الاونس کی ادائیگی کا طریقہ کار متعارف کرادیا

تمام اکاوٴنٹس دفاتر کو 15 دن کے اندر اس عمل کو مکمل کرکے تعمیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی جاری


ارشاد انصاری December 16, 2025

وفاقی حکومت نے ڈاکٹرز (میڈیکل و ڈینٹل)، الائیڈ اسپیشلسٹس، فارماسسٹس، نرسز، پیرا میڈیکس سمیت دیگر عملے کوہیلتھ الاونس کی ادائیگی کا طریقہ کار متعارف کروادیا ہے۔

تاہم وہ افراد جو مریضوں کی براہِ راست دیکھ بھال میں شامل نہیں ہونگے وہ ہیلتھ الاوٴنس کے اہل نہیں ہونگے جس کیلئے وفاقی حکومت نے ہیلتھ الاونس کیلئے نئے رولز جاری کردیئے ہیں۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ آفس میمورنڈم کے مطابق ہیلتھ الاوٴنس سے متعلق پالیسی میں اہم تبدیلیاں کرتے ہوئے اس کی اہلیت کو واضح کر دیا ہے۔ اب ہیلتھ الاوٴنس صرف براہ راست مریضوں کے علاج و معالجے میں عملی طور پر خدمات انجام دینے والے وفاقی ملازمین کو دیا جائے گا۔

آفس میمورنڈم میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے چار جولائی 2024 کے فیصلے (کیس نمبر C.A. 302/2024 تا 315/2024، بعنوان وفاقِ پاکستان بنام احسان الحق وغیرہ) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ عدالتِ عظمیٰ نے صحت کی خدمات کی فراہمی کی واضح تشریح کر دی ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق اس سے مراد وہ براہِ راست طبی خدمات ہیں جن میں مریضوں کا استقبال، علاج، دیکھ بھال اور اْن کے طبی مسائل کا حل شامل ہو اوراس زمرے میں ڈاکٹرز (میڈیکل و ڈینٹل)، الائیڈ اسپیشلسٹس، فارماسسٹس، نرسز، پیرا میڈیکس اور مریضوں کی دیکھ بھال سے وابستہ معاون عملہ شامل ہے۔ تاہم وہ افراد جو مریضوں کی براہِ راست دیکھ بھال میں شامل نہیں ہیں انہیں ہیلتھ الاوٴنس کا اہل قرار نہیں دیا گیا ہے۔

سرکلر کے مطابق وزیراعظمِ پاکستان کی منظوری سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت میں ہیلتھ الاوٴنس سپریم کورٹ کے مذکورہ فیصلے کے مطابق ہی دیا جائے گا اعلامیے کے مطابق یہ الاوٴنس انکم ٹیکس کے دائرہ کار میں ہوگا۔

سرکلر کے مطابق یہ ہیلتھ الاونس معمول کی چھٹی اور ریٹائرمنٹ سے قبل رخصت (ایل پی آر) کے دوران قابلِ ادائیگی ہوگا تاہم غیر معمولی رخصت کے دوران نہیں ملے گا اس کے علاوہ یہ الاوٴنس پنشن، گریجویٹی یا ہاوٴس رینٹ کی کٹوتی کے لیے قابلِ شمار نہیں ہوگا۔

تمام اکاوٴنٹس دفاتر کو 15 دن کے اندر اس عمل کو مکمل کرکے تعمیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

مقبول خبریں