پشاور:
لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے۔
تفصیلات کے مطابق ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود وزیراعلیٰ کے احکامات پر عمل درآمد نہ ہوسکا، اسپتال انتظامیہ تاحال کسی بھی آفیسر کے خلاف کارروائی نہ کر سکی۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے لیڈی ریڈنگ اسپتال کے اچانک دورے کے دوران خراب کارکردگی پر اسپتال ڈائریکٹر کو ہٹانے کے احکامات جاری کیے تھے۔
محکمہ صحت کی جانب سے وزیراعلیٰ کی ہدایات کا تحریری مراسلہ اسپتال کو بھیجا گیا تھا۔ مراسلے میں اسپتال ڈائریکٹر اور پیڈز ایمرجنسی انچارج کو معطل کرنے کی واضح ہدایت تھی۔
مراسلے میں 8 ارب روپے سالانہ بجٹ لینے والے اسپتال کی ناقص کارکردگی ناقابلِ برداشت قرار دی گئی تھی۔ تحریری مراسلے میں لکھا تھا کہ خراب کارکردگی سے صوبے اور اسپتال کی ساکھ متاثر ہوئی، وزیراعلیٰ نے خود مریضوں کی ابتر حالت دیکھی اور فوری کارروائی کی ہدایات دی تھی۔
ڈائریکٹر اور پیڈز ایمرجنسی انچارج کو معطل کر کے انکوائری کا حکم دیا گیا تھا جبکہ اسپتال انتظامیہ نے معطلی کے بجائے اندرونی انکوائری کمیٹی قائم کی تھی۔ اسپتال انتظامیہ نے کمیٹی کو تین روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات کی تھی۔
ترجمان ایل آر ایچ محمد عاصم کے مطابق انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ جمع کروا دی، رپورٹ کی روشنی میں کمیٹی سفارشات جلد پیش کرے گی۔