کے ایم سی کے ایڈمنسٹریٹر وعدہ خلافی کررہے ہیں ایم ڈی واٹربورڈ

کے ایم سی نے واٹر بورڈ کے بیٹر منٹ چارجز کی مد میں ادائیگی نہیں کی.


Staff Reporter February 02, 2013
آئندہ لائحہ عمل اور حکمت عملی کا جلد اعلان کریں گے،مصبا ح الدین فرید۔ فوٹو: فائل

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر مصباح الدین فرید نے کے ایم سی کے رویے پر شدید احتجاج کر تے ہوئے کہاکہ کے ایم سی نے واٹر بورڈ کے بیٹر منٹ چارجز کی مد میں ادائیگی نہیں کی جبکہ دو سال کی کو ششوں اور جدو جہد کے بعد بیٹر منٹ چارجزکی وصولی کی واٹر بورڈ کو دینے کی منظوری دے دی گئی تھی۔

ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کی جانب سے حکومت سندھ کو خط تحریر کر نے پر حکومت سندھ نے بھی اس کی منظوری دیتے ہوئے اس کانوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا ،انھوں نے کہا کہ دو سال بعد بھی واٹر بورڈ کا جائز حق بیٹرمنٹ چارجز جو پہلے مر حلے میں محض 25فیصد مقرر ہوا تھا، 8ماہ گزر جانے کے با وجو د بھی اد ا نہیں کیے گئے۔

ایم ڈی واٹر بورڈ نے کے ایم سی کے اس رویے پر احتجاج کر تے ہوئے کہا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی خود اپنے احکامات پر عمل نہیں کر رہے جبکہ چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدرات واٹر بورڈ کے محصولات کے سلسلے میں دیگر اداروں کے ساتھ ہو نے والے اجلاس میں ایڈ منسٹریٹر کے ایم سی نے یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ واٹربورڈ کو 100 ملین ادا کریں گے لیکن اس وعدے پر چھ ماہ گزر جانے کے بعد بھی عمل نہیں ہوا اور ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی نے واٹر بورڈ کوحسب وعدہ اس رقم کی ادائیگی نہیں کی۔



انھوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ بھی کے ایم سی پر واٹر بورڈ کے 3ارب روپے کے واجبات ہیں جو کے ایم سی نے نہ صرف ادا نہیں کیے بلکہ اس کی ادائیگی کے لیے اقدامات اور پیش رفت تک نہیںکی جبکہ بار بار کی یقین دہانیوں اور خطوط تحریر کر نے پر بھی کے ایم سی واٹر بورڈ کوواجبات اد ا نہیں کررہی ہے، ایم ڈی واٹر بورڈ نے اس سرد رویہ او ر عدم توجہی پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدم ادائیگی اور عدم تعاون کی وجہ سے واٹر بورڈ اپنے آئندہ لائحہ عمل اور حکمت عملی کا جلد اعلان کرے گا۔

علاوہ ازیں آباد کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں واٹر بورڈ کے استدلال کے بعد تمام بلڈرز نے اس بات کی اصولی طور پر منظوری دی تھی اور اس حقیقت کو تسلیم کیا تھا کہ واٹر بورڈ چونکہ انفرا اسٹرکچر فراہم کرتا ہے لہذا اسے بیٹر منٹ چارجز کا 50فیصد دیا جائے تاکہ واٹر بورڈ کو مزید مالی وسائل میسر آسکیں اوراسے فراہمی و نکاسی آب کی سہولتوںکو بہتر بنانے اور اپ گریڈ کر نے میں وسائل کی کمی کا سامنا نہ کر نا پڑے۔

مقبول خبریں