برطانیہ نے طالبان کیخلاف ہتھیلی جتنا ڈرون تیار کرلیا

 پير 4 فروری 2013
30منٹ تک محو پرواز رہنے والا یہ ڈرون کامیاب مشن کرچکاہے،برطانوی میڈیا. فوٹو: فائل

30منٹ تک محو پرواز رہنے والا یہ ڈرون کامیاب مشن کرچکاہے،برطانوی میڈیا. فوٹو: فائل

لندن: برطانوی اخباردی میل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ  برطانوی فوج نے طالبان کے خلاف تازہ ترین ہتھیار ہتھیلی جتنی جسامت کا ڈرون تیار کرلیا۔

8 انچ لمبے اور5 گرام وزنی اس چھوٹے سے ڈرون کو بلیک ہارنٹ کا نام دیا گیا ہے۔دشمن کے گھر تک پیچھا کرنے والا یہ ہتھیار دیکھنے میں بچوں کا پلاسٹک نما کھلونا ہے۔ سرمئی رنگ والے اس کھلونا نما ہیلی کاپٹر میں 3 کیمرے نصب ہیں۔ 30 منٹ تک فضا میں محو پرواز رہنے والا ڈرون برطانیہ اور ناروے کے مشترکہ پروگرام کے تحت تیار کیا گیا۔

افغان جنگ میں آپریشن میں لانے سے قبل گزشتہ برس اسے قبرص میں کئی تجرباتی مراحل سے گزارا گیا۔ بلیک ہارنٹ کو ایک جیب سائز کی ڈبیا میں رکھا جا سکتا ہے ۔ افغانستان میں اس کی کوئی قیمت نہیں، شہری آزادی کے خدشات کی وجہ سے برطانوی گلیوں میں اس کے استعمال کا امکان نہیں۔ اسکی بیٹری چارج ایبل ہے۔ فوجی جوان اسے براہ راست کنٹرول کر سکتے ہیں یا اس میں مطلوبہ پروگرام فیڈ کر کے اپنے مرضی کے نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

2

رپورٹ کے مطابق اس پروگرام کے سربراہ میجر فوڈن کا کہنا تھا کہ حال ہی میں طالبان کے علاقے میں اس ڈرون نے کامیاب مشن کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل کسی عمارت میں دشمن کے چھپے ہونے کی صورت میں فوجیوں کو بھیجنا پڑتا تھا لیکن اب اس کیلیے بلیک ہارنٹ کو  استعمال کیا جاتا ہے۔ فوجی حکام کے مطابق اس سے وقت اور غلطیوں سے بچائو ممکن ہے۔

اس سے کسی چہرے کو قریب سے دیکھا جا سکتا ہیاور ہائی ویلیو ٹارگٹ کی پہچان ممکن ہے۔ بلیک ہارنٹ کے استعمال سے پہلے فوجیوں کو خصوصی ٹریننگ کورس سے گزرنا پڑتا ہے جس میں انکی صلاحیت اور طریق کار کا بتایا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔