کھارادر میٹھادر اور اطراف کے رہائشیوں سے بھی بھتہ لیا جانے لگا

لیاری گینگ وار کے ملزمان نے ہر گھر سے500روپے طلب کیے،دکانوں اور دفاتر سے پہلے ہی بھتہ وصول کیا جا رہا ہے، ذرائع.


Staff Reporter February 11, 2013
کوئی رپورٹ نہیں درج کرائی گئی، جب لوگ اپنی مرضی سے بھتہ دینے پر راضی ہیں تو ہم کچھ بھی نہیں کر سکتے، پولیس. فوٹو: فائل

لیاری گینگ وار کے ملزمان نے کھارادر، میٹھادر، لیاری نیا آباد، میمن سوسائٹی اور اس سے متصل علاقوں میں واقع رہائشی عمارتوں سے بھی مستقل بھتہ باندھ لیا۔

دکانوں اور دفاتر سے پہلے ہی بھتہ وصول کیا جا رہا ہے، ذرائع نے بتایا کہ لیاری گینگ وار کے ملزمان نے کھارادر ، میٹھادر ، جوڑیا بازار ، لی مارکیٹ ، لیاری موسیٰ لین ، بغدادی ، میمن سوسائٹی ، نیا آباد ، دریا آباد اور اس سے متصل دیگر علاقوں میں واقع رہائشی عمارتوں کے مکینوں سے مستقل بھتہ باندھ لیا جس سے گینگ وار کے ملزمان کی آمدنی میں ایک کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے، نیا آباد کے رہائشی ایک مچھلی کے تاجر نے ایکسپریس کو اپنا نام نہ آنے کی شرط پر بتایا کہ وہ جس 7منزلہ رہائشی عمارت میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ25سال سے زائد عرصہ سے رہائش پزیر ہے۔

گزشتہ دنوں نے گینگ وار کے ملزمان ان کی عمارت کی یونین کے پاس آئے تھے اور کہا تھا کہ ہر گھر سے500 روپے چاہئیں اور اگر کوئی فلیٹ والا رقم دینے سے انکار کرے تو اس کا نام اور فلیٹ نمبر اسے بتایا جائے تاکہ وہ یا تو فلیٹ خالی کرا لیں یا پھر اس کو رقم نہ دینے کے بارے میں سوچنے کی سزا دیں، انھوں نے بتایا کہ جب وہاں کے رہائشیوں کو بتایا گیا تو پہلے تو کچھ فلیٹ والوں نے منع کر دیا تھا تاہم انھوں نے بھی اپنے گھر والوں سے مشورے کے بعد رقم دینے پر رضا مندی ظاہر کر دی، انھوں نے بتایا کہ کھارادر، لیاری، میمن سوسائٹی میں100سے زائد رہائشی عمارتیں ہیں۔

 

3

انھوں نے اپنے طور پر معلوم کیا تھا جس سے پتہ چلا کہ تقریباً تمام عمارتوں سے بھتہ لیا جا رہا کچھ عمارتوں کے مکینوں سے300روپے فی گھر کے حساب سے بھی وصول کیا جا رہا، انھوں نے بتایا کہ گینگ وار کے 2 ملزمان ہر ماہ یونین آفس میں آتے ہیں خاموشی سے رقم لیکر چلے جاتے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ کھارادر، میٹھادر، لیاری نیا آباد، لی مارکیٹ، ککری گرائونڈ والی پٹی پر اور اس سے متصل دیگر علاقوں میں واقع شپنگ کمپنی کے آفسز ، مچھلی کے تاجروں اور دیگر صنعتکاروں کے دفتروں سے لیاری گینگ وار کے ملزمان2 سال سے زائد عرصہ سے ہر ماہ باقاعدگی سے لاکھوں روپے بھتہ وصول کر رہے ہیں۔

پولیس سے رابطہ کرنے پر بتایا گیا کہ بھتہ وصول کیے جانے کی کوئی رپورٹ نہیں کرائی گئی جب لوگ اپنی مرضی سے بھتہ دینے پر راضی ہیں تو پولیس کچھ بھی نہیں کر سکتی جبکہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پولیس کو اطلاع دینے کا مقصد گینگ وار کے ملزمان کو اطلاع دینا ہے کیونکہ جیسے ہی پولیس کو رپورٹ دی جاتی ہے اسی رات گینگ وار کے ملزمان رپورٹ دینے والے شخص کی عمارت کے باہر کھڑے ہو کر شدید فائرنگ کرتے ہیں۔

مقبول خبریں