ختم نبوت پر ایمان کا خانہ ختم نہیں کیا گیا وزیر قانون

 الیکشن فارم پرحلف نامے میں خانہ موجود ہے، توبہ استغفار اسے نکالنے کا سوچ بھی نہیں سکتے، زاہدحامد


News Agencies/Numainda Express October 04, 2017
ارکان پارلیمنٹ چابیوں پرنہیں چلیں گے،ہرکمیٹی سے بل منظورہوگیاتواعتزازکے کان میں کسی نے پھونک ماردی،انوشہ رحمان کی پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ختم نبوت پر ایمان کا خانہ ختم کرنے کاالزام مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعدانتخابی اصلاحات بل موجودہ حکومت نے متعارف کرایا ہے۔


زاہد حامد نے کہاہے کہ تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعدانتخابی اصلاحات بل موجودہ حکومت نے متعارف کرایا ہے،انتخابی اصلاحات بل کی منظوری کا مقصد جمہوری نظام کااستحکام ہے، کمیٹی کے 90اجلاسوں میں تحریک انصاف کے نمائندے خودشرکت کااعتراف کرچکے ہیں۔ سیاسی مخالفین جمہوری نظام کیلیے نہیں ذاتی مفادات کیلیے شورشرابا کررہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئین سے ختم نبوت سے متعلق شق نہیں نکالی،توبہ استغفار ایسا کرنے کاسوچ بھی نہیں سکتے۔

وفاقی وزیرقانون زاہدحامد نے انوشہ رحمن کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ انتخابی اصلاحات بل کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی گئی الیکشن سے متعلق 8قوانین کو یکجا کرکے اصلاحات کی گئیں انتخابات بل کی شق 203میں ترمیم کے لیے دونوں ایوان متفق تھے بل2017کے لیے 631تجاویز سامنے آئیں، شق 203میں ترمیم کے حوالے سے کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ سینیٹ میں بھی شق 203 پرکسی پارٹی یارکن نے اعتراض نہیں کیا۔

زاہد حامد نے کہاکہ انتخابات بل 2017سے متعلق دونوں ایوانوں میں اوپن ووٹنگ کرائی گئی اورہم اوپن ووٹ میں کامیاب ہوئے۔ انوشہ رحمن نے کہاکہ اراکین پارلیمنٹ سمجھدارہیں، وہ جانتے ہیں کہ وہ چابیوں پر نہیں چلیں گے، جب ہرکمیٹی سے بل منظور ہوگیا تو اعتزاز احسن کے کان میں کس نے پھونک مار دی۔

وزیرقانون نے کہاکہ یہ کہناکہ ہم کسی ایک فردکے لیے کررہے ہیں درست نہیں ہے 17 نومبر 2014 کو پاناما پیپرز کانام ونشان تک نہیں تھااس وقت مخالفین کی طرف سے پیشکش ہوئی جسے ہم نے قبول کیایہ 2014سے چلا آرہا ہے اس وقت توکسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا اب جبکہ انھوں نے یہ دیکھاہے کہ ن لیگ کے قائد کو فائدہ ہورہاہے توانھوں نے مخالفت شروع کردی ہے۔ اگر آپ کو یہ پسندنہیں تھا تو اس وقت ترمیم لاتے اب یہ بھی کہاجارہا ہے کہ حکومت نے ختم نبوت کاکالم ہی ختم کردیا، توبہ استغفراللہ ایساکرنے کا سوچا بھی نہیں جاسکتا، اس میں کوئی تبد یلی نہیں کی گئی، سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی اطلاعات درست نہیں،الیکشن حلف نامے کے فارم A میں یہ شق موجود ہے۔

زاہد حامد نے کہا کہ الیکشن کے بارے میں ہم نے 40سال بعد ایک نیا قانون پاس کیاہے انتخابات کے بارے میں 8قوانین کو یکجا کرکے اصلاحات کی گئی ہیں کمیٹی کے کسی بھی اجلاس میں کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔اس نئے قانون کے تحت الیکشن کمیشن کومکمل اختیارات دیے گئے ہیں اوراپنے رولز خود بنانے کا بھی الیکشن کمیشن کو اختیار دیدیا ہے۔

انوشہ رحمن نے کہاکہ میں نے پی ٹی آئی پر افسوس کرنا چھوڑدیا ہے، شفقت محمود نے خود اقرار کیا ہے کہ انھو ں نے 90سے زائد اجلاسوں میں شرکت کی ہے پہلے مناسب وقت پرسوال نہیں اٹھاتے اتفاق رائے کرتے ہیں اورآخری وقت میں کہتے ہیں ہم واک آؤٹ کررہے ہیں ۔پی ٹی آئی سے اصولوں پربات بھی نہیں کی جاسکتی انکاکوئی اصول نہیں ہے۔

مقبول خبریں