
نجی ٹی وی کے مطابق بچے کے والد رمضان نے بتایا کہ ہم غریب لوگ ہیں، ہمارے ساتھ بہت زیادتی کی گئی، بیٹا صبح بتی چوک گیا جہاں لوگوں نے کیلے چھین لیے، رمضان کا کہنا تھا کہ مظاہرین کو کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کرنی چاہیے تھی، آخر ہمارا کیا قصور تھا۔
رمضان نے بتایا کہ وہ رکشا چلا کر 3 بیٹیوں اور 3 بیٹوں کا پیٹ پالتا ہے، ایک شخص کی کمائی سے گھر نہیں چلتا، اس لیے بچے پڑھنے کے ساتھ اس کا ہاتھ بھی بٹاتے ہیں۔
محسن کے مطابق اس نے مظاہرین کی بہت منت سماجت کی مگر کیلے لوٹنے والوں کو ترس نہ آیا، بچے کا کہنا ہے کہ جب روتا ہوا گھر آیا تو باپ نے کہا اللہ اور دے گا۔