کتاب’’غبار خاطر‘‘ اور’’ آگ کا دریا‘‘ چوری کرکے پڑھیں وزیر تعلیم سندھ

حیدرآبادمیں سردیوں میں لگنے والے کتب میلے میں کوٹ یاجیکٹ پہن کرجاتے تاکہ کتاب باآسانی چوری کی جاسکے، سردارعلی شاہ


Safdar Rizvi December 22, 2018
حیدرآبادمیں سردیوں میں لگنے والے کتب میلے میں وہ کوٹ یاجیکٹ پہن کرجاتے تاکہ کتاب باآسانی چوری کی جاسکے، سردارعلی شاہ۔ فوٹو: ایکسپریس

سندھ کے وزیر تعلیم سردارعلی شاہ نے اس بات سے پردہ اٹھایاہے کہ انھوں نے مولاناابوکلام آزادکی کتاب''غبارخاطر'' اورقرۃ العین حیدرکی کتاب'' آگ کادریا''مطالعہ کے لیے انھیں ایک کتب میلے سے چوری کیا تھا۔

ایکسپوسینٹرکراچی میں منعقدہ 14بین الاقوامی کتب میلے کی افتتاحی تقریب کے دوران وزیرتعلیم سندھ کاکہناتھاکہ زمانہ طالب علمی اوربالخصوص یونیورسٹی کے زمانے میں کتب بینی کاشوق تھالیکن کتابوں کی خریداری کے لیے رقم نہیں ہوتی تھی لہذاحیدرآبادمیں سردیوں میں لگنے والے کتب میلے میں وہ کوٹ یاجیکٹ پہن کرجاتے تاکہ کتاب باآسانی چوری کی جاسکے اورجب وہ مولاناابوکلام آزاد کی کتاب غبارخاطرچوری کرنے کے لیے ایک بک اسٹال پرپہنچے تووہاں آگ کادریابھی موجودتھی اورموقع غنیمت جان کرانھوں نے آگ کا دریاپربھی ہاتھ صاف کیا۔

اس موقع پر اسٹیج پر موجود پاکستان پبلیشرزاینڈبک سیلرزایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد کو مخاطب کرتے ہوئے وزیرتعلیم سندھ سردارعلی شاہ نے کہا کہ اگرآپ اجازت دیں تووہ اس کتب میلے میں بھی کچھ کتابوں پر ہاتھ صاف کرسکتے ہیں جس پر ساری محفل زعفران زارہوگئی۔

وزیرتعلیم کاکہناتھاکہ جب پاکستان پبلیشرزاینڈبک سیلرزایسوسی ایشن کے چیئرمین انھیں کراچی بین الاقوامی کتب میلے میں شرکت کی دعوت دینے آئے توانھیں معلوم ہواہے کہ مولاناابوکلام آزاد کی کتاب غبارخاطرپبلیشنگ ہاؤس اردواکیڈمی کے عزیزخالد کے والد علاؤالدین خالد نے ہی شائع کی تھی جس پرانھیں انتہائی حیرت اورمسرت ہوئی۔

واضح رہے کہ غبارخاطرحالی پبلیشننگ ہاؤس دہلی کی جانب سے پبلیشرعلاؤالدین خالدکی جانب سے تقسیم ہند سے قبل شائع کی گئی تھی علاؤالدین خالد نے ہی پاکستان آکراردواکیڈمی کی بنیادرکھی۔

 

مقبول خبریں