با ادب، باملاحظہ، ہوشیار!

خرم علی راؤ  منگل 9 اپريل 2019
ہوشیار، خبردار، صاحبِ دولتِ امریکا، ظلِ الہی، واہی تباہی رونق افروز ہورہے ہیں۔(فوٹو: انٹرنیٹ)

ہوشیار، خبردار، صاحبِ دولتِ امریکا، ظلِ الہی، واہی تباہی رونق افروز ہورہے ہیں۔(فوٹو: انٹرنیٹ)

شہنشاہ عالم جناب ٹرمپ کی خدمت میں ان کے اکلوتے عقیدت مند کا ایک اور مکتوب مع سلام قبول ہو۔ جناب عالی! یہ جو میں نے اوپر عنوان لکھا ہے یہ قدیم ایشیا، اور ایشیا میں بھی زیادہ تر برصغیر پاک و ہند کی قدیم شاہی روایات میں سے ایک ہے کہ جب بادشاہان وقت جلوہ افروز ہوا کرتے تھے تو ایک چوبدار ایسے اعلان کیا کرتا تھا۔ یہ سب ہمیں فلموں سے پتا چلا ہے اور آپ تو خود ناشائستہ فلموں کی انڈسٹری سے منسلک رہے ہیں، تو آپ سے بہتر کون جان سکتا ہے کہ فلمی معلومات کتنی مستند ہوتی ہیں۔ جنابِ عالی! میں تو ٹھہرا آپ کا اکلوتاعقیدت مند، تو ابتدائیے کے طور پر میرا مشورہ ہے کہ اس وقت آپ سے بڑا ماموں… ارے رے… میرا مطلب ہے شہنشاہ، کرۂ ارض پر اور کون ہے۔ میرا عقیدت مندانہ اور حقیر سا مشورہ ہے کہ آپ اپنے لئے اس قدیم شاہی رسم کا دوبارہ اجرا کروائیں ناں۔

ہائے کیا منظر ہوگا، جب جناب عالی ہولے ہولے شاہانہ قدم اٹھاتے ہوئے دنیا کے سامنے نمودار ہوں گے اور ایک چوبدار آواز لگائے گا کہ نگاہ روبرو، ہوشیار، خبردار، صاحبِ دولتِ امریکا، ظلِ الہی، واہی تباہی رونق افروز ہورہے ہیں۔ اور آپ اپنے سرِ پرغرور کو اکڑائے ہوئے دائیں بائیں دیکھے بغیر جاکر اپنی تشریف مطلوبہ جگہ رکھیں، جو یقیناً کوئی عالیشان کرسی ہی ہوگی اور کیا ہوسکتا ہے۔ ان خیرمقدمی شاہی القاب کا آپ انگریزی میں ترجمہ مجھ سے ہی کرالیجئے گا۔ دوسروں سے بہت کم ریٹ پر ایسا ترجمہ کروں گا کہ جناب کی طبعیت ہری مطلب باغ باغ ہوجائے گی۔ میرے مشورے پر غور کیجئے گا، بڑا مزہ آئے گا، اگر عمل میں لایا گیا تو۔ اور آپ سے زیادہ تو ہم سے عقیدت مندوں کو شانتی ملے گی۔

یہ بلاگ بھی پڑھیے: ایک خط، عالی جناب ٹرمپ کے نام

چلیں اب کچھ آپ کے حالیہ مدبرانہ اقدامات و بیانات پر بات ہوجائے، جن پر حسبِ روایت آپ کے حاسدین و ناقدین تھو تھو کررہے اور ہم جیسے عقیدت مند داد و تحسین کے ڈونگرے برسا رہے ہیں۔ سب سے پہلا قدم ہے شام کی گولان کی پہاڑیوں کو، جو عرب اسرائیل جنگ کے بعد سے اسرائیل کے قبضے میں تھیں، اسرائیل کا حصہ تسلیم کرلینا۔ واہ جناب واہ! کیا بات ہے، زبردست فیصلہ۔ آخ تھو۔ نہیں نہیں، یہ میں نے آپ کے ناقدین کے لئے لکھا ہے، جو بےکار میں بیانات دیے چلے جارہے ہیں۔ سمجھتے ہی نہیں کہ شیر جنگل کا بادشاہ ہے، انڈا دے یا بچہ؟ اس کی مرضی۔

ویسے اخبارات میں پڑھا اور نیوز میں سنا کہ جناب نے یہ تاریخ ساز حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم اور اپنے خارجہ سیکریٹری کو بھی پہلے نہیں بتایا تھا، جو اس وقت اسرائیل کے ہی دورے پر تھے۔ انہیں بھی میڈیا سے پتا چلا۔ میں فوراً سمجھ گیا کہ آپ سرپرائز سرپرائز کھیل رہے تھے۔ ہیں ناں؟ دیکھیں ناں، وہ دونوں سرپرائز ہوئے، ساری عرب دنیا ابھی تک سرپرائز ہے اور تو اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل تک دنگ رہ گئے، اور سنا ہے کچھ ناراضی کا اظہار کیا۔

یہ بلاگ بھی پڑھیے: میرے پیارے ٹرمپ

کرنے دیں سر جی! کیا فرق پڑتا ہے اور میں جانتا ہوں کہ اس فیصلے میں عالمی امن کی ضرور کوئی ایسی خفیہ کنجی پوشیدہ ہے جو کسی کی بھی فی الحال سمجھ میں نہیں آ رہی ہے، کیونکہ آپ کے معیارِ ذہانت کا حامل کوئی ہے ہی نہیں ناں۔ کیا بات ہے سر جی آپ کی! میں یونہی تو جناب کی عقل و دانش کے ڈنکے نہیں بجاتا رہتا۔

دوسرا ایشو تو خیر معمولی سا ہے۔ وہ وائٹ ہاؤس کی ایک اڑتی چڑیا نے مجھے بتایا کہ آپ نے اسرائیل کے توسط سے کوئی خاص خلائی میزائل بمع لانچنگ سافٹ ویئر اپنے بڈی نریندر موذی… اوہ سوری مودی صاحب کو پہنچایا اور انہوں نے نہ جانے خلا میں کیا ٹارگٹ کرکے ملبہ الگ وہاں بکھیر دیا اورچوتھی خلائی طاقت بننے کا شور الگ مچا مچا کر کان پکادیے۔ جناب عالی! میں بتا رہا ہوں کہ فائدہ نہیں کوئی۔ مودی الیکشن نہیں جیت پائے گا۔ آپ اس پر انویسٹمنٹ نہ کریں، کیونکہ پہلے رافیل طیاروں کی خریداری میں کرپشن کے اسکینڈل اور پھر بعد میں انڈیا کی جانب سے آغاز کردہ حالیہ جنگی ڈرامے میں پاکستان نے پے درپے ماسٹر اسٹروکس کھیل کر مودی جی اور بی جے پی کے غبارے سے ہوا نکال دی ہے۔

یہ میں نہیں بلکہ عالمی میڈیا اور اس پر بیٹھے بڑے ماہرین نے کہا ہے، تو مودی جی تو گئے۔ آپ کانگریس والے راہول جی پر کوشش کریں اور دست شقفت رکھیں ناں۔ وہ بھی اچھے خاصے آدمی ہیں۔ کیا خیال ہے؟

یہ بلاگ بھی پڑھیے:شہنشاہ عالم ڈونلڈ ٹرمپ صاحب بہادر کے نام ایک اور خط

مگر سر جی! وہ آپ نے ابھی تک کولیشن سپورٹ کے پیسے اور چالیس پچاس ملین کے چند چھوٹے موٹے بلز، جن کے بارے میں گزشتہ مکتوب میں بھی ذکر کیا تھا، ابھی تک نہیں بھجوائے۔ اب ایسے تو ناں کریں جناب۔ اپنے شیداؤں پر یہ چشمِ غضب کیا معنی۔ باقی یہاں سب خیریت ہے اور پتا ہے کہ ہمارے ہاں سمندر میں دنیا کے دسویں بڑے تیل و گیس کے ذخائر کے مل جانے کا غلغلہ بلند ہے۔ سب خوش ہیں اور بیشتر پاکستانی (بشمول میں خود) خوابوں میں آج کل خود کو عربی لباس پہنے ذاتی جیٹ طیاروں میں سفر کرتے دیکھتے ہیں۔ شاید سچ ہوجائیں یہ خواب ہمارے پیارے پیارے۔

تو عالی جناب! باتیں تو کئی ہیں، مگر پھر سہی۔ اب اپنے اکلوتے عقیدت مند کو اجازت دیجئے۔ محترمہ عفت مآب معزز ملکہ عالیہ اور دخترانِ باصفا و باحیا کو میری جانب سے دیر تک خصوصی والا پیار دیجئے گا اور ہاں وہ پیسے جلدی بھیج دیجئے گا ذرا۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

خرم علی راؤ

خرم علی راؤ

بلاگر استاد ہیں جبکہ شارٹ اسٹوریز، کونٹینٹ رائٹنگ، شاعری اور ترجمہ نگاری کی مہارت بھی رکھتے ہیں

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔