ساتھیوں نے شہباز شریف کو پی اے سی چیئرمین بنانے کا غلط مشورہ دیا، وزیراعظم

میاں اسلم  جمعرات 11 اپريل 2019
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں بیوروکریسی کے خلاف وزرا پھٹ پڑے فوٹو:فائل

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں بیوروکریسی کے خلاف وزرا پھٹ پڑے فوٹو:فائل

 لاہور: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں بیوروکریسی کے خلاف وزرا پھٹ پڑے جبکہ ارکان اسمبلی نے بھی شکایات کے انبار لگا دیے۔

لاہور میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے ڈپٹی کمشنر ملتان کے خلاف شکایات کے انبار لگائے جبکہ وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک بھی اپنے محکموں کے افسران کے خلاف بول پڑے۔ وزیر توانائی نے گلے شکوے کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ماتحت افسران سے مختلف رپورٹس طلب کیں، مگر مل نہیں سکیں۔

وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری نے اپنے خلاف سازشوں پر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو تمام واجبات دلوائے، مگر کام کرنے پر کرپشن کے جھوٹے الزام لگا دیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا شریف خاندان کیخلاف کرپشن کے نئے مقدمات دائر کرنے کا فیصلہ

متعدد ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ بيوروکريسی ہماری بات نہيں سنتی، کيسے کام کريں؟۔ ایک صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ لاہور ويسٹ مينجمنٹ کمپنی پیسہ کھانے والی مشین بن چکی ہے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جو ڈلیور نہیں کر سکتا، اس کمپنی کو کیوں جاری رکھا جائے؟۔

اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھ سے بڑی غلطی ہوئی کہ شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنایا، میرے ساتھیوں نے اس معاملے پر غلط مشورہ دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔