خیبرپختونخوا حکومت کا آزادی مارچ روکنے کیلیے موٹروے اور جی ٹی روڈ بند کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  اتوار 20 اکتوبر 2019
مولانا فضل الرحمان کو لاشیں گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے، شوکت یوسف زئی فوٹو: فائل

مولانا فضل الرحمان کو لاشیں گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے، شوکت یوسف زئی فوٹو: فائل

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے جس کے تحت 30 اکتوبر سے موٹروے اور جی ٹی روڈ کو بند کردیا جائے گا۔

ایکپسریس نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دے دی ہے جس کے تحت مظاہرین کو بڑا ہجوم بننے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، اس کے لیے مارچ کے شرکاء کو شہر کی سطح پر روکا جائے گا جب کہ سیکورٹی اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، 29 اکتوبر سے موٹروے اور جی ٹی روڈ بند کردیا جائے گا۔

دوسری جانب وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن مولانا اپنا ایجنڈا تو بتائیں، کشمیر، مہنگائی اور حلقے کھولنے کے معاملے پر بات ہوسکتی ہے لیکن مولانا فضل الرحمان کا ایجنڈا کچھ اور ہے، ہم انہیں لاشیں گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے، مولانا فضل الرحمان کو سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اگر پرامن طور پر مارچ کیا جاتا ہے تو حکومت رکاوٹ نہیں ڈالے گی لیکن اگر زبردستی کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا، اپوزیشن جماعتیں مولانا کے ہاتھ میں نہ کھیلیں، جتھوں سے حکومت ختم نہیں کی جاسکتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔