- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
- بیوی کی بے لوث خدمت، شوہر 10 سال بعد کومے سے زندگی کی طرف لوٹ آیا
خیبرپختونخوا حکومت کا آزادی مارچ روکنے کیلیے موٹروے اور جی ٹی روڈ بند کرنے کا فیصلہ
پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے جس کے تحت 30 اکتوبر سے موٹروے اور جی ٹی روڈ کو بند کردیا جائے گا۔
ایکپسریس نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دے دی ہے جس کے تحت مظاہرین کو بڑا ہجوم بننے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، اس کے لیے مارچ کے شرکاء کو شہر کی سطح پر روکا جائے گا جب کہ سیکورٹی اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، 29 اکتوبر سے موٹروے اور جی ٹی روڈ بند کردیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن مولانا اپنا ایجنڈا تو بتائیں، کشمیر، مہنگائی اور حلقے کھولنے کے معاملے پر بات ہوسکتی ہے لیکن مولانا فضل الرحمان کا ایجنڈا کچھ اور ہے، ہم انہیں لاشیں گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے، مولانا فضل الرحمان کو سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اگر پرامن طور پر مارچ کیا جاتا ہے تو حکومت رکاوٹ نہیں ڈالے گی لیکن اگر زبردستی کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا، اپوزیشن جماعتیں مولانا کے ہاتھ میں نہ کھیلیں، جتھوں سے حکومت ختم نہیں کی جاسکتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔