سری لنکا کے انسداد فکسنگ قانون میں سہولت کاروں پر بھی ہاتھ ڈالا جائے گا

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 13 نومبر 2019
اگر کوئی شخص فکسنگ کے لیے رقم یا کسی اور لالچ میں سہولت کارکا کردار ادا کرتا تو اسے بھی مجرم گردانا جائے گا۔ فوٹو: فائل

اگر کوئی شخص فکسنگ کے لیے رقم یا کسی اور لالچ میں سہولت کارکا کردار ادا کرتا تو اسے بھی مجرم گردانا جائے گا۔ فوٹو: فائل

کولمبو: سری لنکا کے نئے انسداد فکسنگ قانون میں سہولت کاروں کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔

گزشتہ روز پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے قانون کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں جن کے تحت اگر کوئی شخص فکسنگ کے لیے رقم یا کسی اور لالچ میں سہولت کارکا کردار ادا کرتا تو اسے بھی مجرم گردانا جائے گا، اس قانون میں میچ فکسنگ، اسپاٹ فکسنگ، کسی بھی میچ میں فکسنگ وغیرہ کو روکنے میں مدد فراہم نہ کرنا، کھیل کے بارے میں اندرونی معلومات کسی کو فراہم کرنا، کسی بھی قسم کے فائدے  کیلیے تحائف، رقوم یا کچھ اور سہولت فراہم کرنا، کھلاڑیوں کی جانب سے اپنے ہی میچ پر جوا کھیلنا وغیرہ شامل ہیں۔

اس قانون کے تحت میچ آفیشلز، کیوریٹرز اور دیگر حکام کو بھی غلط سرگرمیوں پر سخت سزائیں ملیں گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔