سندھ میں بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر ملتوی ہونے کا خدشہ

ویب ڈیسک  پير 22 اگست 2022
بیشتر علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، انتخابات ممکن نہیں، ڈپٹی کمشنرز (فوٹو فائل)

بیشتر علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، انتخابات ممکن نہیں، ڈپٹی کمشنرز (فوٹو فائل)

 کراچی: سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ایک بار پھر مؤخر کیے  جانے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری ،تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کو خط  لکھ کر بلدیاتی انتخابات سے متعلق سفارشات اور پولنگ اسٹیشنز کی صورت حال پر تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیے: سندھ میں بلدیاتی انتخابات فوری کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ 24 گھنٹے میں بارش سے متاثرہ اضلاع کے بارے میں تفصیلی رپورٹ دی جائے۔

دریں اثنا سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھیجا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات 45 دن کے لیے ملتوی کردیے جائیں۔ خط میں بتایا گیا ہے کہ بیشتر پولنگ اسٹیشنز میں پانی بھرا ہوا ہے جب کہ اضلاع کے بیشتر علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ بارشوں اور سیلاب سے صورتحال غیر معمولی طور پر خراب ہے۔ ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے حالات میں بلدیاتی الیکشن کرانا ممکن نہیں ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: حلقہ بندیوں کیخلاف ایم کیوایم کی درخواست خارج، بلدیاتی انتخابات 28 اگست کو ہی ہونگے

واضح رہے کہ بلدیاتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ 28 اگست کو طے ہے جب کہ سندھ حکومت نےبار ش سے شدید متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔ ان میں سے کچھ علاقوں میں بلدیاتی انتخابات شیڈول ہیں۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 20 جولائی کو سندھ کے بلدیاتی انتخابات شدید بارشوں کی پیش گوئی کے باعث ملتوی کردیے تھے، جو کہ 24 جولائی کو شیڈول تھے۔صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں انتخابات ہونے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔