- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل
اسلام آباد: پاکستان بار کونسل نے کہا ہے کہ عدالتی اصلاحات قانون کا نفاذ وکلا تنظیموں کا دو دہائیوں سے مطالبہ رہا ہے اور وکلا برادری اس اہم قانون سازی کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
پاکستان بار کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کو قانونی طور پر نافذ کیا گیا ہے، عدالتی اصلاحات قانون کا نفاذ وکلا تنظیموں کا دو دہائیوں سے مطالبہ رہا ہے اور وکلا برادری اس اہم قانون سازی کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
پاکستان بار نے سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف پاکستان بار کے ریفرنس پر قانون کے مطابق کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن ججز کے خلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں ان میں سے کچھ میرٹ پر مقدمات کا فیصلہ کرنے کے بجائے صرف اپنے حق میں بولنے والے وکلاء کو خوش کرنے میں مصروف ہیں۔
بارکونسل کے اعلامیے میں 9 مئی کے واقعات کے دوران شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آرمی ایکٹ کے تحت سویلین کے ٹرائل کے لیے تحمل اور انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے دوران شہداء کی یادگاروں کے بے حرمتی اور توڑپھوڑ کی مذمت کرتے ہیں، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے، سیاسی احتجاج صرف پرامن طریقے سے کیا جانا چاہیے۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان بار کونسل کا ایک مؤقف رہا ہے کہ کسی سویلین کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل نہیں ہونا چاہیے،آرمی ایکٹ کے تحت سویلین کے ٹرائل کے لیے تحمل اور انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے، نیز متعلقہ اتھارٹیز اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بے گناہ کے خلاف کارروائی نہ ہو۔
بار کونسل کا کہنا ہے کہ آئین کی بالادستی، جمہوری اداروں کی مضبوطی اور قانون کی حکمرانی پاکستان بار کا مطالبہ رہا ہے، پاکستان بار کونسل کسی بھی فرد کی غیر اخلاقی وڈیو لیک کرنے کی بھی شدید مذمت کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔