پیک دودھ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان

شہباز رانا  منگل 6 جون 2023
وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے تحفظات کا اظہار کردیا، منظوری کا امکان نہیں ہے، ذرائع ۔ فوٹو : فائل

وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے تحفظات کا اظہار کردیا، منظوری کا امکان نہیں ہے، ذرائع ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: حکومت پیک دودھ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کے بارے میں غور کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں دودھ کی قیمتوں میں 40 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوجائے گا۔

ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ حکومت پیک دودھ پر  18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرکے 30 بلین روپے اضافی جمع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم اس تجویز پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے ڈیری سیکٹر کی زیرو ریٹنگ سہولت ختم کرنے کی تجویز دی ہے، جس کے تحت دودھ کی پیداوار سے منسلک تاجر ریفنڈز کلیم کرتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے ایف بی آر کی اس تجویز پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے اور غالب امکان ہے کہ یہ دونوں تجاویز رد کردی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: نئے بجٹ میں موبائل فونز اور کاسمیٹکس پر ٹیکس بڑھنے کا امکان

واضح رہے کہ پیک جوس کی صنعت  10 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کیے جانے کے خلاف پہلے ہی احتجاج کر رہی ہے۔

انڈسٹری کے اعداد و شمار کے مطابق ڈیوٹی کے نتیجے میں جوس کی فروخت پر برا اثر پڑا ہے اور گزشتہ سال کے مقابلے میں آم اور دیگر پھلوں سے جوس تیارکرنے میں پچاس فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جس کی وجہ سے پنجاب میں چلنے والے فروٹ پلپنگ یونٹس بندش کے خطرے سے دوچار ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گاڑی پر انجن کی طاقت کے بجائے قیمت کی شرح سے ٹیکس لگانے کی مخالفت

خیال رہے کہ جوس انڈسٹری کا سالانہ حجم 60 ارب روپے کا ہے اور یہ 5,000 افراد کو روزگار فراہم کرتی ہے جبکہ انڈسٹری سے حکومت کو محصولات کی مد میں 16 ارب روپے کی آمدن ہوتی ہے۔

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے سے جوس انڈسٹری پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے، اس طرح مزید مشکلات بڑھ جائیں گی، جس کا اثر حکومتی محصولات میں کمی کی صورت میں نکلے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔