اسلام آباد:
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوابی میں جو جلسہ ہوا ہے اس کے متعلق بھی میڈیا میں بڑی قیاس آرائی ہو رہی ہے۔
خواجہ اصف نے پی ٹی آئی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی ناکامی کے بعد قومی اسمبلی کے اندر بھی ان کی پارٹی کی یہی پوزیشن ہے، یہی صورت حال پہلے تھی، کسی اور کو بھی انہوں نے پارٹی سے نکالا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی سے کچھ پرانے لوگ برطرف ہو چکے ہیں، جس پارٹی کو صرف اقتدار چاہیے، یہ بڑا ایک فطری عمل ہے، اب اقتدار نہیں رہا آزمائش کا دور ہے، سیاسی پارٹیوں کی ٹیسٹنگ تب ہوتی ہے جب ان پر مشکل دور ہوتا ہے، سمجھتے ہیں ان کی سربراہی میں کتنے کامیاب ہو پائیں گے۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ ترک صدر پاکستان آرہے ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف بھی بیرون ممالک دورے پر تھے، پاکستان کی خارجہ پالسی بہتر ہوئی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ترک صدر طیب اردوان کا دورہ بڑی اہمیت کا حامل ہے، وہ ہمارے دوست ہیں اور ہیں، ہمارے قریب ترین ساتھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ہیں اور پروگرام چل رہا ہے، میرا خیال ہے کہ ہمارے ان کے ساتھ دیگر معاملات طے پا جائیں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات پہلے سے جو بھی ہیں، ہم ان پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان شااللہ تعالی عوام کو خوشی ہوگی، سارے انڈیکیٹرز فرسٹ کلاس ہیں۔