کینبرا: آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے بونڈی بیچ میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کے بعد ملک میں اسلحہ قوانین مزید سخت کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
گزشتہ روز سڈنی کے بونڈی بیچ پر دو مسلح افراد نے شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک اور 40 کے قریب زخمی ہو گئے۔ واقعے نے پورے ملک کو سوگوار کر دیا۔
وزیراعظم انتھونی البانیز نے ایک بیان میں کہا کہ ہتھیار رکھنے کے لائسنس ہمیشہ کے لیے نہیں ہونے چاہئیں اور حکومت اس حوالے سے سخت اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں میں سے ایک کے پاس چھ ہتھیار رکھنے کا قانونی لائسنس موجود تھا، جس نے موجودہ قوانین پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
آسٹریلوی وزیر داخلہ کے مطابق فائرنگ میں ملوث ایک شخص طالب علم ویزا پر آسٹریلیا آیا تھا جبکہ اس کا بیٹا آسٹریلیا میں ہی پیدا ہوا تھا۔ واقعے کے پس منظر اور محرکات پر تحقیقات جاری ہیں۔
سڈنی حملے کے بعد حکومت نے ملک بھر میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، جس کے دوران سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔