اسلام آباد ہائی کورٹ میں مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیز کے الاٹیز کی درخواست کی سماعت ہوئی، ہاؤسنگ سوسائٹیز نے آپس میں سیٹلمنٹ کرلی، ہاؤسنگ سوسائٹیز نے سیٹلمنٹ معاہدہ عدالت میں پیش کردیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے متاثرین کو ریلیف اور گنجائش دیے بغیر سیٹلمنٹ معاہدے پر اظہار برہمی کیا۔
جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ متاثرین سالوں سے ذلیل ہورہے ہیں، ہاؤسنگ سوسائٹیز نے آپس میں سیٹلمنٹ کر لیا، عدالت کا اختیار ہے توہین عدالت کی کاروائی کر کے چھ چھ ماہ کے لیے سوسائٹیز کے ایگزیکٹیو کو جیل بھیج دیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ سو دن کا وقت دے رہے ہیں متاثرین کو شامل کر کے سیٹلمنٹ معاہدہے پر عملدرآمد کرائیں ، سو دن کے اندر الاٹیز کو پلاٹ دے کر رپورٹ جمع کرائی جائے، پہلے جوائنٹ وینچر معاہدہ کیا گیا اب یہ معاہدہ کرلیا۔
جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ ہم متاثرین کو سہولت دینے کی کوشش کررہے ہیں،سوسائیٹیز کے ایگزیکٹو کے خلاف کیس ہے۔
وکیل ہاؤسنگ سوسائٹی نے کہا کہ سیٹلمنٹ معاہدے کی چھ شرائط پوری کرنی ہے، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ شرائط پوری کرنا آپ کا کام ہے عدالت کا نہیں، عدالت نے ہدایات کے ساتھ کیس کی سماعت 4 اپریل تک ملتوی کردی۔