نائٹ ٹیسٹ منصوبے کے پیچھے بھی دولت کا حصول موجود

ریٹنگ بڑھانے کیلیے آسٹریلوی چینل کی سرمایہ کاری، پنک گیند کا تجربہ ناکام رہا


Sports Desk April 24, 2016
جنوبی افریقہ کورات کوکھیلنے پر راضی کرنے کیلیے ڈالرزکا لالچ دیا جا رہا ہے،ذرائع۔ فوٹو: فائل

نائٹ ٹیسٹ منصوبے کے پیچھے بھی دولت کا حصول کارفرما نکلا، آسٹریلیا کے چینل نائن نے اپنی ریٹنگ بڑھانے کیلیے سرمایہ کاری کی، جنوبی افریقہ کو بھی رات کو پانچ روزہ کرکٹ پر راضی کرنے کیلیے ڈالرزکا لالچ دیا جارہا ہے، ماہرین کے مطابق صرف ایک میچ کی بنیاد پر پنک گیند کو کامیاب قرار نہیں دیا جا سکتا۔

تفصیلات کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا نے نائٹ ٹیسٹ کے برسوں پرانے خواب کو گذشتہ برس نومبر میں حقیقت بنایا جب ایڈیلیڈ میں ان کی ٹیم کا نیوزی لینڈ سے مقابلہ ہوا تھا، اس منصوبے کی بنیادی وجہ پانچ روزہ کرکٹ کا فروغ قرار دیا گیا اور یہ دلیل پیش کی گئی کہ دن میں چونکہ لوگ اپنے کام کاج اور بچے اسکول کالجز میں ہوتے ہیں، اس لیے رات کو انھیں کھیل سے لطف اندوز ہونے کا زیادہ موقع میسر آئے گا مگر آسٹریلوی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ میں یہ انکشاف ہواکہ اس پورے منصوبے کے پیچھے بھی دراصل دولت کا حصول ہی کارفرما تھا، چینل نائن نے کرکٹ آسٹریلیا کو وقت سے پہلے ہی اس خواب کو حقیقت میں ڈھالنے کیلیے نہ صرف راضی کیا بلکہ کینگروز اور نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کو 10لاکھ ڈالر کا لالچ دے کر میدان میں اتارا گیا۔

اب رواں برس آسٹریلیا کو ہوم سیزن میں 2 نائٹ ٹیسٹ کھیلنے تھے، ایک جنوبی افریقہ اور دوسرا پاکستان کے ساتھ شیڈول ہے، پی سی بی تو تجویز ملتے ہی حامی بھرچکا مگر پروٹیز کرکٹرز رات کو پانچ روزہ کرکٹ کھیلنے کیلیے تیار نہیں، ان کے خدشات بھی ڈالرز کے خوشگوار جھونکوں سے دور کرنے کی کوششیں شروع کردی گئیں، یہ سب کچھ چینل نائن ہی کررہا ہے، اس کا مقصد اپنی ریٹنگ اور نفع میں کئی گنا اضافہ کرنا ہے، اس میں کھیل کے فروغ کی کوئی سوچ شامل نہیں۔

ماہرین کے مطابق گذشتہ برس ایڈیلڈ نائٹ ٹیسٹ کے انعقاد سے یہ بات یقینی نہیں ہوجاتی کہ پنک گیند پاس ہوگئی بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ٹی وی اسکرین پر جتنی یہ نمایاں دکھائی دیتی ہے اتنا ہی کھلاڑیوں اور تماشائیوں کو اس پر نظریں جمانے میں مشکل کا سامنا رہتا ہے، ماہرین نے یہ سوال بھی اٹھایاکہ یہ فیصلہ ہوجانا چاہیے کہ کھیل کھلاڑیوں اور شائقین یا پھر منتظمین اور براڈ کاسٹرز کیلیے ہے۔

مقبول خبریں