ملک بھر میں بارشیں اور برفباری مختلف حادثات میں 2 افراد جاں بحق

لورالائی میں 20 سال بعد جبکہ سنجاوی میں 17 سال بعد پہلی برفباری


ویب ڈیسک January 14, 2017
ڈیرہ غازی خان کے سیاحتی مقام فورٹ منرو میں موسم سرما کی پہلی برفباری۔ فوٹو: آئی این پی

ملک بھر میں شدید بارشیں اور برف باری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا جبکہ مختلف حادثات و واقعات میں 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق اوچ شریف، بھکر، پڈ عیدن اور ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے کئی شہروں میں شدید بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے جب کہ ڈیرہ غازی خان کے سیاحتی مقام فورٹ منرو میں موسم سرما کی پہلی برفباری کے بعد سیاحوں کی بڑی تعداد نے تفریحی مقام کا رخ کر لیا ہے۔



شمالی علاقوں میں بھی پہاڑوں پر برفباری کے باعث کئی شہروں کا دیگر شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے، شدید برفباری کے باعث لواری ٹنل بند ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے جب کہ لواری ٹاپ پر شدید برفباری کے باعث ایک بچہ جاں بحق بھی ہوا۔ مری میں بھی برفباری کے باعث سیاحوں کا تانتا بندھ گیا اور ہوٹل مالکان نے کمروں کا منہ مانگا کرایہ وصول کرنا شروع کر دیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: کراچی میں دوسرے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری





بلوچستان میں بھی بارشوں اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے، کوئٹہ میں شدید برفباری کے باعث ہر چیز سے سفید چادر اوڑھ لی ہے جب کہ سنجاوی شہر اور گردو نواح میں 17سال بعد شدید برفباری کا سلسلہ جاری ہے اس کے علاوہ لورالائی میں بھی 20 سال بعد پہلی برفباری سے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے ہیں۔ سنجاوی میں برفباری کے باعث زیارت ہرنائی شاہراہ ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی ہے۔



زیارت شہر میں ایک فٹ اور پہاڑوں پر ڈیڑھ فٹ تک برفباری ریکارڈ کی جا چکی ہے جبکہ سردی کی شدت بڑھنے سے گیس کے پریشر میں بھی کمی آ گئی ہے جس نے شہریوں کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔ خضدار میں شدید بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

>














شہر قائد میں دو روز سے جاری بارش کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، نشیبی علاقوں میں جگہ جگہ پانی جمع ہو گیا جس نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے جب کہ کے الیکٹرک کے 300 فیڈر ٹرپ کر جانے کے باعث کئی علاقوں میں گزشتہ روز سے ہی بجلی غائب ہے ، دفاتر اور اسکولوں میں بھی حاضری معمول سے بہت کم رہی۔




وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے بلدیاتی اداروں اور کمشنروں کو پانی کی نکاسی کا نظام فوری طور پر درست کرنے کی ہدایت کی جب کہ میئر کراچی نے بھی شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ وسیم اختر کا اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارے پاس اختیارات کی کمی ہے جس کے باعث ہمیں کام کرنے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔












مقبول خبریں