- عمران خان نے شیر افضل مروت کو پورس کے ہاتھی سے تشبیہہ دے دی
- سونے کے نرخ میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، اب تک 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ میں مذاکرات، غریب افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر اتفاق
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- ہم ترقی یافتہ قوم کب بنیں گے؟
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
فلموں کے بارے میں رائے دینا ہمارا کام نہیں، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل
اسلام آباد: چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے فلم ’’زندگی تماشا‘‘ کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلموں کے بارے میں رائے دینا اسلامی نظریاتی کونسل کا کام نہیں۔
ریاست،سماج اور مذہب کے نام سے مکالمہ میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے ہدایت کار سرمد کھوسٹ کی فلم’’زندگی تماشا‘‘ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سے سوالات کیے جا رہے ہیں کہ اسلامی نظریاتی کونسل اس بات کو یقینی بنائے کہ داڑھی کو لمبا رکھا جائے اور خواتین کے لیے الگ سے تعلیمی ادارے بنائے جائیں۔ قانون سازی میں بھی ظاہری چیزوں پر زیادہ فوکس کیا جا رہا ہے، ہم حقوق العباد اور دیگر چیزوں سے ہٹ گئے ہیں اور ہمارا زیادہ زور لباس اور چلنے پر ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں کہ ’زندگی تماشا‘ ریلیز نہ کروں
ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا اگر سرکار ہم سے کوئی بات پوچھے تو یہ ہماری ذمہ داری ہے اس کا جواب دیا جائے،حکومت نے فلم ’’زندگی تماشا‘‘ کا معاملہ ہمارے پاس بھیجا ہے اس کا جائزہ لیں گے۔ فلموں کے بارے میں رائے دینا اسلامی نظریاتی کونسل کا کام نہیں، ہم فلم اور ڈراموں کے ماہرین سے مشورہ لیں گے، ہم کوئی بھی رائے کسی دباؤ میں آ کر نہیں دیں گے، فیصلہ دینا صرف متعلقہ اداروں کا کام ہے، ہم فلم ’’زندگی تماشا‘‘ کے بارے میں فیصلہ نہیں صرف رائے دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سرمد کھوسٹ کی وزیراعظم سے اپیل
واضح رہے کہ ہدایت کار سرمد کھوسٹ کی فلم’’زندگی تماشا‘‘اپنے حساس موضوع کے باعث پاکستان کی متنازع فلم بن گئی ہے۔ فلم کو گزشتہ روز ریلیز کیا جاناتھا لیکن سنسر بورڈ کے پاس فلم کے خلاف مختلف شکایات موصول ہونے اور فلم کی کہانی پر اعتراضات اٹھائے جانے کے باعث فلم کی ریلیز پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’’زندگی تماشا‘‘ کی ریلیز پرپابندی
دوسری جانب چیئرمین سنسر بورڈ نے فلم کا جائزہ لینے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کو خط لکھا تھا جس پر ترجمان اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا تھا کہ فلم کا جائزہ لینے کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو فلم کے مرکزی خیال اور ممکنہ معاشرتی اثرات کے بارے میں رپورٹ تیار کرکے چیئرمین کو پیش کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔