- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
- چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک ہوگی، ترجمان پی ٹی آئی
- خاتون سے موبائل چھیننے والے کی بائیک پھسل گئی، شہریوں نے پکڑلیا
- چئیرمین پی اے سی کا انتخاب، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے شیر افضل کی مخالفت کردی
- چار ماہ سے اسرائیل میں قید الشفا اسپتال کے معروف ڈاکٹر عدنان جاں بحق
- لاہور میں فری وائی فائی سروس کے مقامات کو دگنا کردیا گیا
- حافظ نعیم سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت
- شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق، دلہا سمیت 4 افراد گرفتار
- پی ایس ایل2025؛ پی سی بی نے آئی پی ایل سے متصادم تاریخیں تجویز کردیں
- پی ایس ایل2025 کب ہوگا؟ اگلے ایڈیشن کیلئے نئی ونڈو کی تاریخیں سامنے آگئیں
- سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا
- قطر امریکی دباؤ پر حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے پر تیار ہوگیا، اسرائیلی میڈیا
- کراچی؛ پیپلزبس سروس میں اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کا نظام متعارف
- محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
کِلر وہیل میں ’فار ایور کیمیکلز‘ کی بڑی مقدار میں موجودگی کا انکشاف
برٹش کولمبیا: ایک تحقیق میں معدومیت کے خطرت دوچار کِلر وہیل کے جسموں میں ’فار ایور کیمیکلز‘ کے بڑی مقدار میں پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے محققین کے مطابق جن وہیل کا مطالعہ کیا گیا ان میں 4-نونِل فِنول(4 این پی) کیمیکل پایا گیا ۔4 این پی کیمیکل اکثر ٹِشو اور کاغذ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے لیکن یہ صابن، کپڑے دھونے کے پاؤڈر اور ٹیکسٹائل کے معاملات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ کیمیکل پانی کو ٹریٹ کرنے والے پلانٹس یا صنعتی فضلے کے بہاؤ کی صورت میں سمندروں میں داخل ہوسکتا ہے۔ چوں کہ کِلر وہیلز غذائی کڑی میں سب سے اوپر ہوتی ہیں، اس لیے وہ اس کیمیکل سے آلودہ چھوٹی حیاتیات کو کھا جاتی ہیں۔
تحقیق میں محققین نے برٹش کولمبیا کے جنوب مغربی ساحل پر رہنے والی اورکا(کِلر وہیل) کے ڈھانچے سے جڑے پٹھے اور جگر کے نمونے لیے۔ وہیل کی یہ قسم پہلے ہی غذا میں کمی، سمندر میں آمد و رفت، گرم ہوتے سمندر اور کیمیکل کی آلودگی کی وجہ سے معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے۔
یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے شریک مصنف ڈاکٹر ہوان جوز الیوا کا ایک نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ یہ تحقیق ایک خطرے کی گھنٹی ہے۔ جنوبی ساحل پر رہنے والی یہ وہیل معدومیت کی نہج پر ہیں اور ممکنہ طور پر یہ کیمیکل ان کی آبادی میں کمی کا سبب بن رہے ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔