پاناما لیکس میں نام آنے پر امیتابھ بچن وضاحت دینے پر مجبور

ویب ڈیسک  منگل 5 اپريل 2016
بیرون ملک پیسہ بھی قانون کے مطابق بھجوایا اور پاناما لیکس میں میرے نام کا غلط استعمال کیا گیا، بھارتی اداکار، فوٹو؛ فائل

بیرون ملک پیسہ بھی قانون کے مطابق بھجوایا اور پاناما لیکس میں میرے نام کا غلط استعمال کیا گیا، بھارتی اداکار، فوٹو؛ فائل

نئی دلی: بھارت کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن نے پاناما لیکس کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرون ملک پیسہ بھی قانون کے مطابق بھجوایا جب کہ پاناما لیکس میں میرے نام کا غلط استعمال کیا گیا۔

پاناما لیکس نے اپنی رپورٹ کے ذریعے عالمی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے جب کہ آف شور کمپنیوں کے مالکان کے نام اور شواہد سامنے آنے کے بعد کئی ممالک نے باضابطہ طور پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے بھی 2 سابق ججوں ایم بی شاہ اور ارجیت پسایت پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے جو 25 اپریل تک اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پاناما لیکس کی رپورٹ میں بھارت کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن پر بھی آف شور اکاؤنٹس بنانے کا الزام عائد کیا گیا جس کے رد عمل میں امیتابھ بچن نے کہا ہے کہ بھارتی ویب سائٹ ’’دی انڈین ایکسپریس‘‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں جن کمپنیز کو منسلک کیا گیا ہے، میں ان میں سے کسی کا بھی ڈائریکٹر نہیں رہا ہوں، ان دستاویزارت میں میرے نام کا غلط استعمال کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تمام تر ٹیکس ادا کیا اور اگر میرے ذریعے کوئی پیسہ باہر بھیجا گیا ہے تو وہ بھی بھارتی قانون کے مطابق ہی ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔