پیرس میں جنونی شخص کی مسجد کے باہر نمازیوں پر گاڑی چڑھانے کی کوشش

ویب ڈیسک  جمعـء 30 جون 2017
جامع مسجد پیرس کے امام ابوبکر نے واقعے کو اسلامو فوبیا کا شاخسانہ قرار دیا۔ فوٹو: رائٹرز

جامع مسجد پیرس کے امام ابوبکر نے واقعے کو اسلامو فوبیا کا شاخسانہ قرار دیا۔ فوٹو: رائٹرز

پیرس: فرانس کے دارالحکومت میں ایک شخص نے نماز پڑھ کر مسجد سے باہر نکلنے والے نمازیوں پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کی تاہم خوش قسمتی سے حملے میں کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔

فرانسیسی میڈیا کے مطابق پیرس کے مضافاتی علاقے کریٹیل میں ایک کار سوار نے نمازیوں کو روندنے کی کوشش کی تاہم اس کی گاڑی مسجد کے باہر کھڑی کی گئی رکاوٹوں سے ٹکراگئی۔ اس نے کئی بار بیریئرز سے گاڑی ٹکرا کر راستہ بنانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہنے پر وہ گاڑی میں بیٹھ کر جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تاہم پولیس نے پیچھا کرکے حملہ آور کو اس کے گھر سے گرفتار کرلیا۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم آرمینیائی نژاد ہے جس کی عمر 43 سال ہے، جب کہ حملے میں ایک بڑی گاڑی استعمال کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق واقعے کے وقت حملہ آور نشے میں نہیں تھا اور اس کا کہنا ہے کہ وہ مسلمانوں سے بدلہ لینا چاہتا ہے۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے ملزم کے گھر کی تلاشی لیتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

اپنے بیان میں پیرس کی جامع مسجد کے امام ابو بکر نے واقعے کو مجرمانہ حملہ اور اسلام و فوبیا کا شاخسانہ قرار دیا۔

واضح رہے کہ یورپ بھر میں مسلمانوں پر حملوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا ہے۔ 19 جون کو ہی لندن میں ایک شخص نے مسجد کے باہر اپنی گاڑی سے نمازیوں کو کچل دیا تھا جس میں متعدد نمازی شہید ہوگئے تھے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔