فٹبال ورلڈ کپ ؛ روسی غیرملکیوں کی کھال اتارنے کے لیے تیار

غزالہ عامر  بدھ 31 جنوری 2018
 کمروں کے کرایے اٹھارہ ہزار گنا تک بڑھا دیے

 کمروں کے کرایے اٹھارہ ہزار گنا تک بڑھا دیے

دنیا کے مقبول ترین کھیل فٹبال کا ورلڈ کپ چودہ جون سے پندرہ جولائی تک روس میں منعقد ہوگا۔ ورلڈ کپ میں بتیس ممالک کی ٹیمیں شامل ہوں گی۔ ایک ماہ پر محیط ٹورٹامنٹ کے باسٹھ میچ گیارہ شہروں میں قائم بارہ اسٹیڈیمز میں کھیلے جائیں گے۔

فٹبال کے مقابلے دیکھنے کے لیے میزبان ملک میں دنیا بھر سے سیاحوں کی بڑی تعداد پہنچتی ہے، جس سے ملکی اور علاقائی معیشت کو فائدہ پہنچتا ہے۔ متعلقہ شہروں میں، جہاں میچ کھیلے جانے ہوتے ہیں، عارضی روزگار کے ان گنت مواقع پیدا ہوتے ہیں، خریدوفروخت بڑھ جاتی ہے، ہوٹل بھرجاتے ہیں اور عارضی رہائش گاہیں بھی وجود میں آجاتی ہیں۔ الغرض مقامی سطح پر کاروباری سرگرمیاں تیز ہوجاتی ہیں جن سے ملکی معیشت کو بہ طور مجموعی فروغ ملتا ہے۔

ورلڈ کپ کے مقابلے جن شہروں میں رکھے جاتے ہیں، وہاں کے تاجروں کی بن آتی ہے۔ روسیوں نے بھی غیرملکی سیاحوں کی کھال اتارنے کے لیے چُھریاں تیز کرلی ہیں۔ ہوٹل مالکان نے تو حد ہی کردی ہے۔ انھوں نے کمروں کے کرایے اٹھارہ ہزار گنا تک بڑھادیے ہیں۔ واضح رہے کہ ورلڈ کپ میں شامل ممالک کے شہری اپنی اپنی ٹیموں کے میچ سے لطف اندوز ہونے کے لیے ابھی سے ہوٹلوں میں کمرے بُک کروارہے ہیں۔ ایک برطانوی روزنامے کی تحقیق کے مطابق ہوٹلوں میں کرایے عام دنوں سے اٹھارہ ہزار گُنا تک بڑھادیے گئے ہیں۔

ورلڈ کپ میں انگلینڈ تیسرا میچ اٹھائیس جون کو بیلجیم کے خلاف کلینن گراڈ میں کھیلے گا۔ شہر کے گیسٹ ہاؤس تین افراد کی گنجائش والے اپارٹمنٹ کا ایک رات کا کرایہ ساڑھے چار ہزار ڈالر کے مساوی وصول کررہے ہیں۔ پاکستانی روپوں میں یہ رقم تقریباً پانچ لاکھ روپے بنتی ہے! عام دنوں میں اس اپارٹمنٹ کا یومیہ کرایہ چوبیس ڈالر کے مساوی ہوتا ہے۔

انگلینڈ اور بیلجیم کے درمیان یہ اہم میچ ہوگا، جو فاتح ٹیم کی دوسرے مرحلے میں رسائی کی راہ ہموار کردے گا۔ اسی اہمیت کے پیش نظر ہوٹل اور گیسٹ ہاؤس وہاں قیام کے خواہش مندوں سے منھ مانگے دام طلب کررہے ہیں۔ انگلینڈ اور بیلجیم کے جو شائقین ہوٹلوں، گیسٹ ہاؤسز اور اپارٹمنٹس میں قیام کی استطاعت نہیں رکھتے، وہ خیموں میں ٹھہر سکتے ہیں ! خیمے اسٹیڈیم سے نو میل کی دوری پر لگائے گئے ہیں۔ ان میں ایک رات قیام کرنے کے لیے نوّے ڈالر یعنی نوہزار روپے کے مساوی روبل ادا کرنے ہوں گے۔ عالمی مقابلوں کے لیے منتخب کردہ تمام شہروں میں یہی صورت حال ہے۔ ہر شہر میں مقابلوں کی تاریخوں میں ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کے نرخ انتہاکو چُھو رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔