برہان وانی کی برسی سے قبل بھارتی فوج کی فائرنگ سے بچی سمیت 3 کشمیری شہید

بھارتی فوج نے برہان وانی کے گھر تک عوامی مارچ روکنے کے لیے کرفیو نافذ کردیا


ویب ڈیسک July 07, 2018
بھارتی فوج نے برہان وانی کے گھر تک عوامی مارچ روکنے کے لیے کرفیو نافذ کردیا فوٹو:فائل

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کم سن لڑکی سمیت 3 کشمیریوں کو شہید کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج اور پولیس نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کلگام میں گاؤں کا محاصرہ کرلیا اور گھر گھر تلاشی لینی شروع کردی۔ قابض افواج کے اہلکاروں نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا اور توہین آمیز رویہ اختیار کیا۔ آپریشن کے خلاف سیکڑوں کشمیری نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرہ کیا۔ انہوں نے آزادی کے حق میں اور بھارتی قبضے کے خلاف نعرے لگائے۔

بھارتی افواج نے طاقت کا بہیمانہ استعمال کرتے ہوئے نہتے مظاہرین کو سختی سے منتشر کرنے کی کوشش کی جس پر مظاہرین اور بھارتی اہلکاروں میں جھڑپیں ہوئیں۔ بزدل بھارتی فوج نے ہمیشہ کی طرح نہتے مظاہرین پر فائرنگ کردی جس سے 3 افراد شہید ہوگئے۔ شہدا میں 22 سالہ شاکر احمد، 20 سالہ ارشاد مجید اور 16 سالہ عندلیب شامل ہے۔

کل اتوار 8 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں نوجوان رہنما برہان وانی کی دوسری برسی منائی جائے گی۔ حریت کانفرنس نے ہڑتال کی اپیل کرتے ہوئے برہان وانی کے گھر تک عوامی مارچ اور جلسے کی کال دی ہے۔ بھارتی فوج نے پلوامہ میں برہانی وانی کے آبائی علاقے ترال میں برسی کی تقریبات اور احتجاج کو روکنے کےلیے مکمل کرفیو نافذ کردیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی فوجیوں نے برہان مظفر وانی کو8 جولائی 2016 کو محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران 2 ساتھیوں سمیت شہید کر دیا تھا۔

مقبول خبریں