برقع پوش خواتین کو ’ڈاکو‘ کہنے پرارمیناخان سابق برطانوی وزیرخارجہ پر برس پڑیں

خواتین کا بنیادی حق ہے کہ وہ جو چاہیں پہن سکتی ہیں، ارمینا خان کی ٹوئٹ


ویب ڈیسک August 09, 2018
وہ خواتین جو برقع پہنتی ہیں وہ کسی ’’لیٹر باکس‘‘ کی طرح لگتی ہیں، لندن کے سابق میئر فوٹو:فائل

پاکستانی اداکارہ ارمینا خان برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن پر برقع پوش خواتین کو ''ڈاکو'' سے تشبیہہ دینے پر برس پڑیں۔

ارمینا خان اداکاری کے ساتھ سماجی کاموں میں بھی پیش پیش رہتی ہیں اوراکثر دنیا بھر میں ہونےوالے غلط واقعات کے خلاف آواز بھی اٹھاتی ہیں۔ حال ہی میں لندن کے سابق میئر نے برقع پوش خواتین کو ڈاکوؤں اور لیٹر باکس سے تشبیہ دی تھی جس پر دنیا بھر میں انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔

بورس جانسن نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ڈنمارک میں خواتین کے پورے چہرے پر پابندی نہیں ہونی چاہئیے لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ بالکل بیکار بات ہے، وہ خواتین جو برقع پہنتی ہیں وہ کسی ''لیٹر باکس'' کی طرح لگتی ہیں جب کہ بورس جانسن نے برقع پوش خواتین کو ''ڈاکوؤں''سے بھی تشبیہ دی تھی۔

بورس جانسن کے اس بیان پر جہاں دنیا بھر میں ان پر تنقید کی جارہی ہے وہیں پاکستانی اداکارہ ارمینا خان نے بھی بورس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ''اگر خواتین برقع پہننا چاہتی ہیں تو یہ ان کا حق ہے، کیونکہ یہ خواتین کا بنیادی حق ہے کہ وہ جو پہننا چاہتی ہیں پہن سکتی ہیں ۔''

https://twitter.com/ArmeenaRK/status/1027187568499220481

ایک اور ٹوئٹ میں ارمینا نے کہا''اگر خواتین مختصر کپڑے پہننا چاہیں تو وہ یہ کپڑے منتخب کرنے میں آزاد ہیں۔ میں ایک بنیادی اصول کی حمایت کررہی ہوں۔''

https://twitter.com/ArmeenaRK/status/1027189191585751040

بورس جانسن کے اس بیان پر برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسامے نے بھی برا مناتے ہوئے کہا کہ بورس نے غلط زبان استعمال کی، انہیں اس طرح کےالفاظ استعمال نہیں کرنے چاہئیے تھے۔

بورس جانسن کے برقع کے لیے استعمال کیے گئےالفاظ پر پوری دنیا میں احتجاج کیاجارہا ہے، ایک مسلم خاتون نے بورس جانسن کے بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا خواتین چاہے مسلمان ہویا کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتی ہو، یہ ان کا حق ہےکہ وہ جو چاہے پہن سکتی ہیں، میڈیا کیوں صرف مسلم خواتین ہی کو نشانہ بناتا ہے۔

مقبول خبریں