بھارت میں شراب نہ ملنے پر سینی ٹائزر پینے والے 9 افراد ہلاک

ویب ڈیسک  جمعـء 31 جولائی 2020
لاک ڈاؤن کی وجہ سے شراب کی دکانیں بند تھیں، فوٹو : فائل

لاک ڈاؤن کی وجہ سے شراب کی دکانیں بند تھیں، فوٹو : فائل

 حیدرآباد دکن: بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران شراب کی دکانیں بند ہونے کی وجہ سے شہریوں نے الکوحل والا سینی ٹائزر پی لیا جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریاست آندھرا پردیش کے قصبے کُریچیدو میں 9 افراد شراب نہ ملنے پر زیادہ الکوحل والا سینی ٹائزر پی کر بے ہوش ہوگئے، نیم مردہ حالات میں ان افراد کو اسپتال لایا گیا جہاں انہیں مردہ قرار دیدیا گیا۔ ان افراد نے شراب نہ ملنے پر نشے کے لیے الکوحل کی زیادہ مقدار والا سینی ٹائزر پیا تھا۔

بھارت میں کچی شراب اور زہریلی شراب پینے کی وجہ سے سالانہ 500 سے زائد ہلاکتیں ہوتی ہیں۔ ان شرابوں میں میتھانول کی مقدار بھی شامل کردی جاتی ہے جو الکوحل کی زہریلی شکل ہے اور یہی کیمیکل ہلاکتوں کا باعث بنتا ہے۔

بھارتی پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات اُٹھائے ہیں، شراب بنانے کی فیکٹریوں کو سربمہر کیا گیا ہے اور ذمہ داران کو سخت سزائیں دلوائی ہیں جس کے باعث کچی شراب پینے سے ہلاکتیں کم ہوئی ہیں تاہم شہری لاک ڈاؤن میں خود ہی شراب کا متبادل ڈھونڈ رہے ہیں خو خطرناک عمل ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔