- نکاح نامے میں کوئی ابہام یا شک ہوا تو اس فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
بھارت میں شراب نہ ملنے پر سینی ٹائزر پینے والے 9 افراد ہلاک
حیدرآباد دکن: بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران شراب کی دکانیں بند ہونے کی وجہ سے شہریوں نے الکوحل والا سینی ٹائزر پی لیا جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریاست آندھرا پردیش کے قصبے کُریچیدو میں 9 افراد شراب نہ ملنے پر زیادہ الکوحل والا سینی ٹائزر پی کر بے ہوش ہوگئے، نیم مردہ حالات میں ان افراد کو اسپتال لایا گیا جہاں انہیں مردہ قرار دیدیا گیا۔ ان افراد نے شراب نہ ملنے پر نشے کے لیے الکوحل کی زیادہ مقدار والا سینی ٹائزر پیا تھا۔
بھارت میں کچی شراب اور زہریلی شراب پینے کی وجہ سے سالانہ 500 سے زائد ہلاکتیں ہوتی ہیں۔ ان شرابوں میں میتھانول کی مقدار بھی شامل کردی جاتی ہے جو الکوحل کی زہریلی شکل ہے اور یہی کیمیکل ہلاکتوں کا باعث بنتا ہے۔
بھارتی پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات اُٹھائے ہیں، شراب بنانے کی فیکٹریوں کو سربمہر کیا گیا ہے اور ذمہ داران کو سخت سزائیں دلوائی ہیں جس کے باعث کچی شراب پینے سے ہلاکتیں کم ہوئی ہیں تاہم شہری لاک ڈاؤن میں خود ہی شراب کا متبادل ڈھونڈ رہے ہیں خو خطرناک عمل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔