پاکستان میں غذائی قلت اور وبائی امراض سیلاب سے زیادہ ہلاکت خیز ہوسکتی ہیں اقوام متحدہ

سیلاب سے بے گھر متاثرین کو ڈینگی، ملیریا، ہیضہ اور اسہال جیسی بیماریوں کے ساتھ غذائی قلت کا سامنا ہوگا


ویب ڈیسک September 21, 2022
غذائی قلت اور امراض سے ہلاکتیں زیادہ ہوں گی، فوٹو: فائل

عالمی ادارۂ صحت کے بعد اب اقوام متحدہ نے بھی پاکستان میں سیلاب کے بعد دیگر آفات سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور غذائی قلت کے باعث سیلاب سے زیادہ مہلک ثابت ہوسکتی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس نے خبردار کیا ہے کہ سیلاب کے بعد پاکستان کو مزید آفات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ڈینگی، ملیریا، ہیضہ اور اسہال جیسی بیماریوں کے ساتھ غذائی قلت کی وجہ سے ہونے والی اموات سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں سے کہیں زیادہ ہوں گی۔

جولین ہارنیس کا مزید کہنا تھا کہ ہماری اولین ترجیح صحت کے اس بحران سے نمٹنا ہے جو سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں زور پکڑ رہا ہے اور وہاں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں جب کہ سیلاب کے باعث صحت کا نظام یہ بوجھ اُٹھانے کے قابل نہیں رہا ہے۔

اسی طرح یونیسیف کے فیلڈ آپریشنز کے سربراہ اسکاٹ ہولری نے کہا کہ سیلاب میں 500 بچے جان بحق ہوئے اور اب سیلاب کے بعد کے حالات کا سامنا ہے جس کے لیے ہم سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں افراد کے زندگیوں کے بارے میں فکر مند ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں سیلاب سے مجموعی ہلاکتیں 1600 سے زائد ہیں جب کہ 70 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے اور کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ متاثرین کو پینے کا صاف پانی، ادویات اور خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں