- وزیرداخلہ کا منشیات گینگز کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کا حکم
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
- امتحانات میں ناکامی کی عمومی وجوہات
- پختونخوا میں بارشیں جاری، گندم کی فصلیں بری طرح متاثر
- کوچنگ کمیٹی کی سربراہی ’ناتجربہ کار‘ کے سپرد
- PSOکا مالی سال 2024کے9ماہ میں 13.4ارب روپے کا منافع
- وسیم اکرم نے پانڈیا کے ساتھ سلوک کو ’برصغیر‘ کا مسئلہ قرار دے دیا
- فخرزمان میچ فنش نہ کرنے پر کف افسوس ملنے لگے
- ہیڈ کوچ اظہر محمود نے شکست میں بھی مثبت پہلو تلاش کرلیے
- راشد لطیف نے ٹیم کی توجہ منتشر ہونے کا اشارہ دیدیا
- اسرائیلی بمباری میں شہید حاملہ خاتون کی بعد از وفات پیدا ہونے والی بیٹی بھی چل بسی
- تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد
- اُلٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
- امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پر آگئی
- نظام انصاف ٹھیک ہونے تک کچھ ٹھیک نہیں ہوگا:فیصل واوڈا
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: ویسٹ انڈیز نے پاکستان ویمن ٹیم کو ایک رن سے شکست دے دی
- خیبر پختونخوا: صوبائی وزراء اور مشیروں کی مراعات میں اضافے کی سمری تیار
- فوج سے جلد مذاکرات ہوں گے، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے بات ہوگی، شہریار آفریدی
- چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
نیند کے مسائل میں زیادتی فالج کے امکانات بڑھاسکتی ہے، تحقیق
گیلوے: ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیند میں مسائل میں زیادتی آپ کے فالج میں مبتلا ہونے کے امکانات میں بڑھا کر سکتی ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق خراٹے لینا، نتھنوں سے زور سے سانس لینے کی آواز کا آنا، دن کے وقت زیادہ سونا، رات کے وقت جاگنا یا کم یا بہت زیادہ نیند لینا نیند کے معیار کو خراب کرتا ہے اور فالج کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
آئرلینڈ کی یونیورسٹی آف گیلوے سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی مصنفہ کرسٹین مکارتھی کے مطابق وہ افراد جن میں ان علامات میں سے پانچ سے زیادہ علامات ہوتی ہیں ان میں نیند کے مسائل کا شکار نہ ہونے والوں کی نسبت فالج میں مبتلا ہونے کے خطرے پانچ گُنا تک بڑھ سکتے ہیں۔
امریکی ریاست شکاگو میں قائم نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے فیئنبرگ اسکول آف میڈیسن کی ایسوسی ایٹ پروفیسر کرسٹن نٹسن(جو تحقیق کا حصہ نہیں تھیں) کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج ماضی کی تحقیق کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں جس میں ناکافی نیند اور بلند فشارِ خون اور خون کی شریانوں کے خراب ہونے، جو فالج کے عوامل سمجھے جاتے ہیں، کے درمیان تعلق سامنے آیا تھا۔
بدھ کے روز جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں انٹراسٹروک نامی مطالعے میں شریک ہونے والے 4500 سے زائد افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔ بین الاقوامی سطح کا یہ مطالعہ ان لوگوں پر مشتمل تھا جو فالج میں مبتلا ہوچکے ہیں۔
تحقیق میں شامل تقریباً 1800 افراد کو فالج کی سب سے عام قسم پیش آئی تھی جس میں دماغ کو جانے والی رگیں بند ہوجاتی ہیں۔ جبکہ دیگر 439 افراد کو ہیمرج ہوا تھا جس میں دماغ کی رگیں یا شریانیں پھٹ جاتی ہیں اور اس کے نتیجے میں دماغ کے بافتوں میں خون بہتا ہے۔
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے فیئنبرگ اسکول آف میڈیسن کے ڈاکٹر فِلیس زی (یہ بھی تحقیق کا حصہ نہیں تھے) کے مطابق خراب نیند قدرتی بلڈ پریشر کو متاثر کر سکتی ہے (جو رات کے اوقات میں ہوتا ہے) اور ہائبرٹینشن میں کردار ادا کرسکتی ہے(جو فالج اور کارڈیو ویسکیولر مرض کے لیے خطرناک عامل ہوتا ہے)۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔