- حکومت کمیٹی کمیٹی کھیلنا بند کرے اور گندم اسکینڈل کے ذمہ داروں کو پکڑے، بلاول
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کیا پاکستان، انگلینڈ کی ٹیمیں وارم اَپ میچز گنواسکتی ہیں؟
- فیملی وی لاگنگ کے نام پر فحش مواد کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے سے رپورٹ طلب
- چار سدہ انٹرچینج کے نزدیک فائرنگ، تین افراد جاں بحق ایک زخمی
- 400 کلومیٹر رینج کے حامل فتح II گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ
- نجکاری کیلیے پیش کیے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش
- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، ورنہ ابہام بڑھ رہا ہے، فیصل واوڈا
- حسن علی کو تیسرا ٹی20 کیوں کھلایا؟ بابر نے وجہ بتادی
- جھوٹی خبروں کیخلاف نیا قانون تیار ہے صحافیوں کو اعتراض ہے تو رجوع کریں، پنجاب حکومت
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت بڑھ گئی
- دبئی لیکس میں بھارتی سب سے آگے؛ مودی کے دوستوں کی جائیدادیں بھی نکل آئیں
- ورلڈکپ اسکواڈ کا اعلان کیوں نہیں ہوا؟ رمیز راجا سلیکشن کمیٹی پر برہم
- وزیراعلی پنجاب نے لاہور میں 36 ارب کے ترقیاتی کام روک دیے
- گورنر خیبرپختونخوا کے اپنی رہائشگاہ ’’کے پی کے ہاؤس‘‘ آنے پر پابندی
- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
- نقل مافیا اور آپریشن راہ راست
- یونیورسٹیاں پاکستان کا مستقبل ہیں، منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
- پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
شہروں کی مصنوعی روشنیاں فالج کا سبب بن سکتی ہیں، تحقیق
ہانگزو: ایک نئی تحقیق میں میں انکشاف ہوا ہے کہ بڑے شہروں کی تیز روشنیاں انسان میں فالج کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔
چینی محققین کی جانب سے کی گئی تحقیق کے مطابق راتوں میں روشن ہونے والی مصنوعی روشنیاں دماغ میں خون کے بہاؤ کو اس طرح متاثر کرتی ہیں جس سے فالج کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ رات کے وقت مصنوعی روشنیوں میں سب سے زیادہ رہنے والے افراد میں دماغی شریانوں سے متعلق بیماریوں کا خطرہ 43 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ اس میں شریانیں بند ہوجاتی ہیں جو دماغ میں خون کی فراہمی روکتی ہیں اور دماغ میں ہی خون بہنا شروع ہوجاتا ہے، یہ دو حالتیں فالج کا سبب ہیں۔
چین کے ژی جیانگ یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کے محقق جیان بِنگ وانگ نے نیوز ریلیز میں بتایا کہ نتائج کی بنیاد پر ہم لوگوں کو مشورہ دیتے ہیں، خاص طور پر شہری علاقوں میں رہنے والوں کو، کہ وہ اپنے آپ کو شہر کی مصنوعی روشنیوں سے محفوظ رکھیں یا کم از کم اسے حد درجہ کم کردیں۔
محققین کا یہ بھی کہنا تھا کہ مصنوعی روشنی کے زیادہ استعمال کے نتیجے میں ہی عالمی آبادی کا پانچواں حصہ روشنی سے آلودہ ماحول میں رہ رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔