لاہور کے علاقے کوٹ لکھپت جیل میں ذہنی معذور لڑکی سے جنسی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ ملزم نے ذہنی معذور لڑکی کو نولکھا ایک ہوٹل میں لے جا کرزیادتی کا نشانہ بنایا، لڑکی کی حالت خراب ہونے پر ایک نجی اسپتال لے کر گیا۔
نجی اسپتال میں علاج سے انکار پر سرکاری اسپتال چھوڑ کر فرار ہوگیا، پولیس نے ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے گرفتار کیا، ملزم نے اپنے ایک قریبی عزیز کے گھر کوٹ لکھپت میں ہی پناہ لے رکھی تھی۔
گرفتاری کے وقت ملزم کسی دوسرے شہر فرار ہونے کے لیے سامان تیار کر رہا تھا، ملزم نے بوستان کالونی قینچی سٹاپ کے قریب کوارٹر کرائے پر لیے رکھا تھا۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ ملزم متاثرہ ذہنی معذور لڑکی کو بہانے سے ورغلا کر ذیادتی کرتا رہا، حالت غیر ہونے پر ملزم 23 سالہ متاثرہ کو 13 نومبر کو جنرل ہسپتال لے گیا، ملزم منور نعمان عرف نومی لڑکی کو ہسپتال چھوڑ کر فرار ہو گیا تھا۔
فیصل کامران نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم کو ہسپتال آتے اور فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی حاملہ ہے، ملزم کو مزید تفتیش کیلئے جنڈر کرائم سیل کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم حکومت پنجاب کی ریڈ لائن ہیں، خواتین کا استحصال کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات پر حنا پرویز بٹ نے جنرل اسپتال کا دورہ کیا اور جنرل اسپتال میں متاثرہ لڑکی اور اس کے اہل خانہ سے ملاقات کی
انہوں نے کہا کہ متاثرہ لڑکی کو مکمل قانونی، نفسیاتی اور طبی مدد فراہم کی جائے گی، میں نے پولیس کو ملزم کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا ہے، ذہنی معذور لڑکی سے زیادتی درندگی کی بدترین شکل ہے۔
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ ایسے درندہ صفت مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں، میں خود اس کیس کی نگرانی کر رہی ہوں، انصاف ہر صورت دلایا جائے گا، خواتین کے لیے محفوظ پنجاب ہمارا عزم ہے۔