ایک تازہ ترین تحقیق میں لبلبے کے کینسر سے تعلق رکھنے والے جینیاتی ترتیب دریافت کی ہے جو اس مہلک بیماری کی جلد تشخیص اور علاج میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔
اس وقت لبلبے کے کینسر کی سب سے عام قسم پینکریاٹک ڈکٹل ایڈینوکارسینوما (پی ڈی اے سی) اکثر خطرناک اسٹیج تک پہنچنے سے قبل سامنے نہیں آتی جس کی وجہ ابتدائی مراحل میں تشخیص کے مؤثر آلات کا نہ ہونا ہے۔
ہیمپشائر سے تعلق رکھنے والی محققین کی ٹیم (جن کو پلینٹس کینسر چیریٹی نے سپورٹ کیا) کا یہ ماننا ہے کہ ان کی تحقیق کے نتائج ایسے آلات بنانے میں مدد دے سکتے ہیں جس سے بیماری کے خطرات کی پیشگوئی ہوسکے گی۔
یہ جدت ڈاکٹروں کو ان افراد کی نشان دہی کرنے کے قابل بنائے گی جن کو جلدی اسکرین اور ممکنہ طور پر زندگی بچانے والے علاج سے فائدہ ہو سکے گا۔
اس بیماری کے معلوم عوامل میں سیگریٹ نوشی، ذیا بیطس، مٹاپا اور موروثی جینیاتی رجحان شامل ہو سکتے ہیں۔